وزیراعلیٰ پنجاب ’بزدارقبیلے‘ کے سربراہ مقرر دستاربندی کی گئی
بارتھی میں تقریب ، روحانی شخصیت سید رفیق شاہ نے سر پر روایتی بلوچی پگ رکھی
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی دستاربندی کی تقریب گزستہ روز بارتھی میں منعقد ہوئی ۔ بلوچ قبائل کے نمایاں سرداروں نے سردار عثمان بزدار کی دستار بندی کی جس کے بعد سردار عثمان بزدار ''بزدار قبیلے'' کے سربراہ مقرر ہو گئے ۔
تقریب میں سندھ ، بلوچستان اور کوہ سلیمان سے تعلق رکھنے والے بزدار قبیلے کے معززین شریک ہوئے ، مہمانوں کی روایتی بلوچی ڈش ''چھتری '' اور'' تریت '' سے تواضع کی گئی ۔ وزیر اوقاف سعید الحسن شاہ نے دعا کرائی ۔ معروف روحانی شخصیت سید رفیق شاہ نے سردار عثمان بزدار کے سر پر روایتی بلوچی پگ رکھی ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے والد مرحوم کے ایصال ثواب کیلیے '' آس روٹی '' کی رسم کا انعقاد کیا گیا اور قران خوانی بھی کی گئی ، مولانا شفیق الرحمن آزاد نے دعا کرائی ۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے بزدار قبیلے کا سربراہ بننے پر علاقے میں خوشی کا سماں رہا ، کوہ سلیمان کی خشک پہاڑیوں سے لوگ پیدل ، موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں پر ہجوم کی صورت میں تقریب میں شرکت کیلیے آتے رہے ۔
علاوہ ا زایں عثمان بزدار نے بارتھی میں وزراء ، ارکان اسمبلی ، تحریک انصاف کے عہدیداروں اور کارکنوں سے گفتگو میں کہا کہ ماضی میں جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ ترقی کے نام پر شوبازی اور جعلسازی ہوتی رہی ، پسماندہ علاقوں کی قسمت بدلنے کا وقت آ گیا ہے ، پسماندہ علاقوں کے ہر ترقیاتی منصوبے پر میری نظر ہے تکمیل تک خود نگرانی کروں گا ، ڈیرہ غازی خان میں انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی بننے سے ملتان اور لاہور کے اسپتالوں پر دباؤ کم ہوگا۔
ماضی کے حکمرانوں نے 70 سال میں دوسرا میگا اسپتال نہ بنایا جبکہ ہم نے 7 ماہ میں منصوبے کا آغاز کر دیا ہے ، تونسہ جیسے علاقوں میں سڑکیں بنانے سے معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی اور عوام خوشحال ہونگے ، بغیر کسی لالچ کے عوامی خدمت کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اور ماضی کے برعکس اب ترقیاتی منصوبے منتخب نمائندوں کی مشاورت سے بنائے جا رہے ہیں ۔ دریں اثنا عثمان بزدار نے راجن پور کے علاقے میں موٹرسائیکل کے تنازع پر 6 افراد کے قتل کی رپورٹ طلب کر لی ۔
تقریب میں سندھ ، بلوچستان اور کوہ سلیمان سے تعلق رکھنے والے بزدار قبیلے کے معززین شریک ہوئے ، مہمانوں کی روایتی بلوچی ڈش ''چھتری '' اور'' تریت '' سے تواضع کی گئی ۔ وزیر اوقاف سعید الحسن شاہ نے دعا کرائی ۔ معروف روحانی شخصیت سید رفیق شاہ نے سردار عثمان بزدار کے سر پر روایتی بلوچی پگ رکھی ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے والد مرحوم کے ایصال ثواب کیلیے '' آس روٹی '' کی رسم کا انعقاد کیا گیا اور قران خوانی بھی کی گئی ، مولانا شفیق الرحمن آزاد نے دعا کرائی ۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے بزدار قبیلے کا سربراہ بننے پر علاقے میں خوشی کا سماں رہا ، کوہ سلیمان کی خشک پہاڑیوں سے لوگ پیدل ، موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں پر ہجوم کی صورت میں تقریب میں شرکت کیلیے آتے رہے ۔
علاوہ ا زایں عثمان بزدار نے بارتھی میں وزراء ، ارکان اسمبلی ، تحریک انصاف کے عہدیداروں اور کارکنوں سے گفتگو میں کہا کہ ماضی میں جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ ترقی کے نام پر شوبازی اور جعلسازی ہوتی رہی ، پسماندہ علاقوں کی قسمت بدلنے کا وقت آ گیا ہے ، پسماندہ علاقوں کے ہر ترقیاتی منصوبے پر میری نظر ہے تکمیل تک خود نگرانی کروں گا ، ڈیرہ غازی خان میں انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی بننے سے ملتان اور لاہور کے اسپتالوں پر دباؤ کم ہوگا۔
ماضی کے حکمرانوں نے 70 سال میں دوسرا میگا اسپتال نہ بنایا جبکہ ہم نے 7 ماہ میں منصوبے کا آغاز کر دیا ہے ، تونسہ جیسے علاقوں میں سڑکیں بنانے سے معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی اور عوام خوشحال ہونگے ، بغیر کسی لالچ کے عوامی خدمت کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اور ماضی کے برعکس اب ترقیاتی منصوبے منتخب نمائندوں کی مشاورت سے بنائے جا رہے ہیں ۔ دریں اثنا عثمان بزدار نے راجن پور کے علاقے میں موٹرسائیکل کے تنازع پر 6 افراد کے قتل کی رپورٹ طلب کر لی ۔