سری لنکا میں بم حملوں کے بعد چہرہ ڈھانپنے پر پابندی

قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے چہرہ چھپانے کے لیے کسی بھی چیز کا استعمال ممنوع قرار


ویب ڈیسک April 29, 2019
قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے چہرہ چھپانے کے لیے کسی بھی چیز کا استعمال ممنوع قرار فوٹو:فائل

سری لنکا میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر بم دھماکوں کے بعد چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکا میں ایسٹرکے موقع پرہونے والے مختلف خودکش حملوں کے بعد حکومت نے ہنگامی اقدامات کے تحت ملک بھرمیں آج سے چہرہ ڈھانپنے پرپابندی عائد کردی ہے۔ اس حوالے سے سری لنکن صدرمیتھریپالا سریسینا کا کہنا ہے کہ ملک بھرمیں چہرے ڈھاپنے پر پابندی کا اطلاق حملوں کے باعث سیکیورٹی کے پیش نظرکیا گیا ہے، اس لیے شناخت کے عمل کے لیے عوام کے چہرے نظر آنے چاہئیں۔

حکام کے مطابق قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے چہرہ چھپانے کے لیے کسی بھی چیزکا استعمال ممنوع قراردیا گیا ہے تاہم اس اعلان میں باقاعدہ طورپرنقاب کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا جس کا استعمال مسلمان خواتین اپنے چہرے ڈھانپنے کے لیے کرتی ہیں۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: سری لنکن دھماکوں کے تانے بانے بھارت سے ملنے لگے

علاوہ ازیں سری لنکن پولیس نے گرجا گھر حملوں کے مرکزی ملزم زہران ہاشم کے والد اور 2 بھائیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس نے ان کی گرفتاری کےلیے چھاپہ مارا جس کے دوران مزاحمت کرنے پر جوابی کارروائی میں وہ ہلاک ہوگئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ اتوار ایسٹر کے تہوار کے موقع پر سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر 8 خود کش دھماکے کیے گئے تھے جس میں 300 سے زائد ہلاک اور 500 زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں