شہر میں کوئی بھی رہائشی عمارت کمرشل مقصد کیلئے استعمال نہیں ہورہی ڈی جی کے ڈی اے 

درخواست گزار نے رہائشی عمارتوں میں کاروبار کرنے کیخلاف درخواست دائر کی تھی


کورٹ رپورٹر April 29, 2019
درخواست گزار نے رہائشی عمارتوں میں کاروبار کرنے کیخلاف درخواست دائر کی تھی . فوٹو : فائل

سندھ ہائیکورٹ نے رہائشی عمارتوں میں کاروبار کرنے کے خلاف درخواست پر ڈی جی کے ڈی اے کے جواب جمع کرانے پر درخواست گزار سے 14 مئی کو جواب الجواب طلب کرلیا۔

جسٹس یوسف علی سید اور جسٹس مسز کوثر سلطانہ حسین پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو رہائشی عمارتوں میں کاروبار کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، ڈی جی کے ڈی اے، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی اور پروجیکٹ ڈائریکٹر لا ئنز ایریا عدالت میں پیش ہوئے۔

ڈی جی کے ڈی اے نے تحریری جواب میں کہا کہ شہر کے کسی بھی علاقے میں بھی رہائشی عمارتوں کو کمرشمل مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہونے دیا جارہا، سپریم کورٹ کے حکم پر سختی سے عمل درآمد کیا جارہا ہے۔

عطا اللہ شاہ ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ہٹائے جانے والے بل بورڈز اور سائن بورڈز 3 ماہ بعد دوبارہ لگا دیئے گئے، جس پر کے ڈی اے کے وکیل نے مؤقف دیا کہ بل بورڈز اور سائن بورڈز لگانا اور ہٹانا ڈی ایم سیز کی ذمہ داری ہے۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار سے 14 مئی کو جواب الجواب طلب کرلیا۔

واضح رہے درخواست گزار نے رہائشی عمارتوں میں کاروبار کرنے کیخلاف درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ عدالت نے لائنز ایریا کی رہائشی عمارتوں تجارتی کام روکنے کا حکم دیا تھا لیکن احکامات کے باوجود عمارتوں میں کام جاری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں