سینیٹ میں 18سال سے کم عمر شادیوں پر پابندی کا بل منظور

جے یوآئی،جماعت اسلامی کاواک آؤٹ، شادی کرانیوالے کو2لاکھ جرمانہ ،3سال سزا ہو گی


قومی اسمبلی میں ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا بورڈ بل،پی ایم ڈی سی آرڈیننس میں توسیع کی قرارداد منظور۔ فوٹو: فائل

CAIRO: تحریک انصاف کے دورحکومت میں پارلیمان نے قانون سازی شروع کردی ہے۔

سینیٹ (ایوان بالا) کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہواجس میں بچوں کی شادی پرپابندی کا (ترمیمی ) بل 2018 ء کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ اس کے تحت بچے سے مراد ایسا شخص ہو گا،جس کی عمر 18 سال سے کم ہو گی،کم عمر بچے کی شادی کرانے والے کو2 لاکھ جرمانہ اور3سال سزا ہو گی ۔جے یو آئی(ف) اور جماعت اسلامی کے ارکان نے بل کی مخالفت اوراحتجاجاً واک آؤٹ کیا۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا بورڈ ترمیمی بل 2019ء پیرکوقومی اسمبلی میں پیش کیا، جسے کثرت رائے سے منظور کر لیاگیا۔پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل آرڈیننس 2019ء میں 120 دن کی توسیع کی قرارداد بھی منظور کرلی گئی۔ آرڈیننس مسترد کرنے کیلیے اپوزیشن کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد کردی گئی۔ وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا مگر مچھ کے آنسو نہ بہائیں،آئین کے مطابق آرڈیننس لائے ہیں۔

مسلم لیگ ن نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا مائیک بند کرانے پر اسپیکر اسد قیصر کا گھیراؤکرتے ہوئے دھمکی دی یہ پشاور نہیں، قومی اسمبلی ہے،مائیک بند کرائیں گے تو پارلیمانی آداب ختم ہو جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں