زیریں سندھ3 حلقوں میں آج ضمنی انتخابات ہونگے
این اے 235 ،237 اور پی ایس67 کے انتخابی حلقوں میں عام تعطیل کا اعلان،پاک فوج کے دستے اور پولنگ عملہ پہنچ گیا
MADRID:
ٹھٹھہ، سانگھڑ اور میرپورخاص میں آج (جمعرات) ہونیوالے ضمنی الیکشن کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔
پولنگ کا آغاز صبح8 بجے ہوگاجو بغیر کسی وقفے کے شام 5 تک جاری رہے گا۔ پاک فوج کے دستے اور پولنگ عملہ پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچ گیا۔ ضمنی انتخاب کے موقع پر آج ضلع ٹھٹھہ اور ضلع سانگھڑ میں مکمل جب کہ ضلع میرپورخاص کی 3 تحصیلوں میرپورخاص، سندھڑی اور حسین بخش مری میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ ٹھٹھہ میں قومی اسمبلی کی نشست این اے237، پی پی کے صادق میمن کی دُہری شہریت کے باعث خالی ہوئی تھی۔ یہاں 18 امیدوار میدان میں ہیں تاہم پی پیکی شمس النساء اور ن لیگ کے ریاض شاہ شیرازی کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے۔ حلقہ میں3 لاکھ 57 ہزار سے زائد ووٹرز ہیں۔ جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 193527 جب کہ 164284خواتین ووٹرز ہیں جن کے لیے 345 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 150کو انتہائی حساس اور 195کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
سیکیورٹی کے انتظامات کے تحت 1200 فوجی جوان اور 2415 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ جب کہ رینجرز کے جوان گشت پر ہونگے۔ این اے235 سانگھڑکی نشست فنکشنل لیگ کے پیر صدر الدین شاہ راشدی نے خالیکی تھی۔ یہ حلقہ ضلع سانگھڑ کے تعلقہ کھپرو، تعلقہ جام نواز علی کے علاوہ ضلع میرپورخاص کے تعلقہ سندھڑی کے کچھ حصوں پر مشتمل ہے۔ یہاں13 امیدوار میدان میں ہیں، تاہم پی پی کی شازیہ مری اور فنکشنل لیگ کے خدا بخش درس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ اس حلقہ میں 2 لاکھ26 ہزار735 ووٹرز ہیں، جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 22 ہزار 732، جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 4 ہزار 3 ہے جن کے لیے213 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔
جن میں سے 86 حساس اور127 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ سیکیورٹی پلان کے تحت حلقہ میں مجموعی طور پر پاک فوج کے410 جوان، پولیس کے3 ہزار255 اہلکار و افسران اور رینجرز کے3 سو جوان تعینات ہیں۔ میرپورخاص سے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس64 پر 11 مئی کے الیکشن پی پی امیدوار جنید اقبال بلند کے انتقال کے باعث ملتوی کر دیے گئے تھے۔یہاں بھی آج ضمنی الیکشن ہو رہے ہیں۔ اس حلقہ سے 53 امیدوار میدان میں ہیں، تاہم اصل مقابلہ ایم کیو ایم کے ڈاکٹر ظفر احمد کمالی اور پی پی کے سعید قریشی کے درمیان متوقع ہے۔
گزشتہ الیکشنوں میں اس حلقہ سے ایم کیو ایم کے امیدوار کو کامیابی ملتی رہی ہے۔ حلقہ میں مجموعی طور پر ایک لاکھ46 ہزار504 ووٹرز ہیں، جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد اناسی ہزار تین سو چھیاسٹھ، جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد سڑسٹھ ہزار ایک سو اڑتیس ہے۔ جن کے لیے ایک سو انیس پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں سے باسٹھ انتہائی حساس اور ستاون پولنگ اسٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے، جس کے پیش نظر تمام پولنگ اسٹیشنز پر25 سو پولیس افسران و اہلکار جبکہ تیرا سو فوجی جوان تعینات کیے جائیں گے۔
ٹھٹھہ، سانگھڑ اور میرپورخاص میں آج (جمعرات) ہونیوالے ضمنی الیکشن کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔
پولنگ کا آغاز صبح8 بجے ہوگاجو بغیر کسی وقفے کے شام 5 تک جاری رہے گا۔ پاک فوج کے دستے اور پولنگ عملہ پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچ گیا۔ ضمنی انتخاب کے موقع پر آج ضلع ٹھٹھہ اور ضلع سانگھڑ میں مکمل جب کہ ضلع میرپورخاص کی 3 تحصیلوں میرپورخاص، سندھڑی اور حسین بخش مری میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ ٹھٹھہ میں قومی اسمبلی کی نشست این اے237، پی پی کے صادق میمن کی دُہری شہریت کے باعث خالی ہوئی تھی۔ یہاں 18 امیدوار میدان میں ہیں تاہم پی پیکی شمس النساء اور ن لیگ کے ریاض شاہ شیرازی کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے۔ حلقہ میں3 لاکھ 57 ہزار سے زائد ووٹرز ہیں۔ جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 193527 جب کہ 164284خواتین ووٹرز ہیں جن کے لیے 345 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 150کو انتہائی حساس اور 195کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
سیکیورٹی کے انتظامات کے تحت 1200 فوجی جوان اور 2415 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ جب کہ رینجرز کے جوان گشت پر ہونگے۔ این اے235 سانگھڑکی نشست فنکشنل لیگ کے پیر صدر الدین شاہ راشدی نے خالیکی تھی۔ یہ حلقہ ضلع سانگھڑ کے تعلقہ کھپرو، تعلقہ جام نواز علی کے علاوہ ضلع میرپورخاص کے تعلقہ سندھڑی کے کچھ حصوں پر مشتمل ہے۔ یہاں13 امیدوار میدان میں ہیں، تاہم پی پی کی شازیہ مری اور فنکشنل لیگ کے خدا بخش درس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ اس حلقہ میں 2 لاکھ26 ہزار735 ووٹرز ہیں، جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 22 ہزار 732، جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 4 ہزار 3 ہے جن کے لیے213 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔
جن میں سے 86 حساس اور127 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ سیکیورٹی پلان کے تحت حلقہ میں مجموعی طور پر پاک فوج کے410 جوان، پولیس کے3 ہزار255 اہلکار و افسران اور رینجرز کے3 سو جوان تعینات ہیں۔ میرپورخاص سے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس64 پر 11 مئی کے الیکشن پی پی امیدوار جنید اقبال بلند کے انتقال کے باعث ملتوی کر دیے گئے تھے۔یہاں بھی آج ضمنی الیکشن ہو رہے ہیں۔ اس حلقہ سے 53 امیدوار میدان میں ہیں، تاہم اصل مقابلہ ایم کیو ایم کے ڈاکٹر ظفر احمد کمالی اور پی پی کے سعید قریشی کے درمیان متوقع ہے۔
گزشتہ الیکشنوں میں اس حلقہ سے ایم کیو ایم کے امیدوار کو کامیابی ملتی رہی ہے۔ حلقہ میں مجموعی طور پر ایک لاکھ46 ہزار504 ووٹرز ہیں، جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد اناسی ہزار تین سو چھیاسٹھ، جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد سڑسٹھ ہزار ایک سو اڑتیس ہے۔ جن کے لیے ایک سو انیس پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں سے باسٹھ انتہائی حساس اور ستاون پولنگ اسٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے، جس کے پیش نظر تمام پولنگ اسٹیشنز پر25 سو پولیس افسران و اہلکار جبکہ تیرا سو فوجی جوان تعینات کیے جائیں گے۔