سیلابی ریلہ سندھ میں داخل کچے کے سیکڑوں دیہات زیر آب ہزاروں افراد کی نقل مکانی
متاثرین دربدر، کوئی امدادی کیمپ نہیں لگایا گیا، بندوں کی کمزور حالت کے باعث دیہاتیوں میں خوف و ہراس، آبپاشی حکام غائب
سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ہوگیا، ہالا ، کھانوٹ، میکھاٹ اور کلہان سمیت کچے کے علاقے میں سیکڑوں دیہات زیرآب آگئے، ہزاروں لوگ نقل مکانی کر گئے ۔
کئی جگہوں پر بندوں کی حالت خطرناک، آبپاشی حکام غائب، ضلع انتظامیہ کی جانب سے کہیں بھی کوئی کیمپ نہیں لگایا گیا، دریائے سندھ میں2 لاکھ کیوسک پانی پہنچ گیا۔ مزید 5 لاکھ کا ریلہ گزرنے کے بعد بندوں پر دبائو بڑھ جائے گا جس کی وجہ سے ہالا، پرانا سیکھاٹ اور دیگر علاقوں کے حفاظتی بندوں کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
جبکہ آبپاشی حکام ڈپٹی کمشنر مٹیاری کو مطمئن کرنے کے لیے غلط بیانی کرنے لگے جس وجہ سے علاقے کے لوگوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، دوسری جانب نقل مکانی کرنیوالے سیکڑوں خاندان انتظامیہ کی جانب سے کیمپ قائم نہ کرنے کے باعث اپنے اپنے رشتے داروں کے ہاں چلے گئے ہیں جبکہ دیگر بندوں پر ہی بیٹھے ہیں، جہاں پر ان کی زندگی غیرمحفوظ ہے، آبپاشی حکام کا کہنا ہے کہ بندوں میں 11 لاکھ کیوسک پانی برداشت کرنے کی طاقت ہے جبکہ علاقے والوں کا کہنا ہے کہ بند بہت کمزور ہے اگر ایمرجنسی بنیادوں پر کام نہ کیا گیا تو کئی جگہوں سے بند ٹوٹنے کے خطرات ہیں۔
کئی جگہوں پر بندوں کی حالت خطرناک، آبپاشی حکام غائب، ضلع انتظامیہ کی جانب سے کہیں بھی کوئی کیمپ نہیں لگایا گیا، دریائے سندھ میں2 لاکھ کیوسک پانی پہنچ گیا۔ مزید 5 لاکھ کا ریلہ گزرنے کے بعد بندوں پر دبائو بڑھ جائے گا جس کی وجہ سے ہالا، پرانا سیکھاٹ اور دیگر علاقوں کے حفاظتی بندوں کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
جبکہ آبپاشی حکام ڈپٹی کمشنر مٹیاری کو مطمئن کرنے کے لیے غلط بیانی کرنے لگے جس وجہ سے علاقے کے لوگوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، دوسری جانب نقل مکانی کرنیوالے سیکڑوں خاندان انتظامیہ کی جانب سے کیمپ قائم نہ کرنے کے باعث اپنے اپنے رشتے داروں کے ہاں چلے گئے ہیں جبکہ دیگر بندوں پر ہی بیٹھے ہیں، جہاں پر ان کی زندگی غیرمحفوظ ہے، آبپاشی حکام کا کہنا ہے کہ بندوں میں 11 لاکھ کیوسک پانی برداشت کرنے کی طاقت ہے جبکہ علاقے والوں کا کہنا ہے کہ بند بہت کمزور ہے اگر ایمرجنسی بنیادوں پر کام نہ کیا گیا تو کئی جگہوں سے بند ٹوٹنے کے خطرات ہیں۔