وینز ویلا میں سیاسی بحران مزید شدت اختیار کرگیا

اپوزیشن لیڈرجوآن گائیڈو کی فوج سے تختہ الٹنے کی اپیل، موجودہ صدر کا دعویٰ کہ فوج اب بھی ان کے ساتھ ہے


ویب ڈیسک May 01, 2019
اس تصویر میں جوان گائیڈو کی حامی افواج صدر نکولس میڈیورو کی وفادار افواج کو پیچھے دھکیل رہی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

وینز ویلا میں جاری سیاسی بحران شدید پیچیدہ صورت اختیار کرگیا ہے اپوزیشن رہنما جوآن گائیڈو نے فوج سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ حکمران صدر نکولس میڈیورو کا تختہ الٹ دے، دوسری جانب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملکی فوج اب بھی حکومت کی حامی اور وفادار ہے۔

وینزویلا میں حکومتی اور سیاسی بحران اس سال 10 جنوری میں اس وقت شروع ہوا جب گزشتہ برس بڑے پیمانے پر عوامی بائیکاٹ کے بعد نکولس میڈیورو دوسری مدت کے لیے ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ 23 جنوری کو اپوزیشن کے مضبوط ترین رہنما جوآن گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت کئی ممالک کی حکومتیں گائیڈو کی حمایتی ہیں کیونکہ وہ سمجھتی ہیں کہ صدر نکولس کو عوام مسترد کرچکی ہے۔

تازہ اطلاعات کے مطابق جوآن گائیڈو نے فوج سے اپیل کی ہے کہ وہ صدر میڈیورو کو اقتدار سے بے دخل کردے۔ گائیڈو کی تازہ ویڈیو میں وہ اپنا مطالبہ دہرا رہے ہیں اور ان کے ساتھ فوجی لباس میں ایک شخص بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

اسی بنا پر حکومتی حلقوں کو فوری طور پر یہ بیان جاری کرنا پڑا کہ صدر کا تختہ الٹنے کی ایک چھوٹی اور کمزور کوشش کی گئی جسے ناکام بنادیا گیا ہے۔ دوسری جانب گائیڈو نے اس فعل کو صدر میڈیورو کی اقتدار سے بے دخلی کا حتمی اور 'آخری مرحلہ' قرار دیا ہے۔

اگرچہ فوج نے اب تک اس معاملے پر چپ سادھ رکھی ہے لیکن بعض تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ فوج اب بھی صدر نکولس میڈیورا کے ساتھ ہے۔ دوسری جانب وینزویلا کے بڑے شہروں میں شدید احتجاج اور جھڑپیں بھی جاری ہیں جس میں اب تک صرف ایک شہر کاراکاس میں 52 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کے اطلاعات ہیں۔

امریکہ نے دبے لفظوں میں کہا ہے کہ صدر میڈیورا اپنا عہدہ چھوڑ دیں اور وہ گائیڈو کو ذمے داریاں سونپ دیں۔ امریکا نے اس صورتحال کو فوجی بغاوت یا تختہ الٹنے کا عمل قرار دینے سے بھی گریز کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔