چیف جسٹس کے ازخود نوٹس لینے پر کراچی میں 2 نوجوان رہا

اہلخانہ نے رینجرز پر الزام عائد کیا تھا، آئی جی سندھ کے جواب کے بعد مقدمہ نمٹا دیا گیا


Numainda Express August 22, 2013
فوٹو : فائل

سپریم کورٹ نے کراچی سے لاپتہ اظہر اقبال اورعزیزاحمدکے مقدمات نمٹا دیئے ہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھرنے چیف جسٹس کی سربراہی میں3رکنی بنچ کو بتایا کہ اظہر اقبال کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں بھی زیر سماعت ہے اورگمشدگی کی ایف آئی آر ہائیکورٹ کے حکم پر درج ہوئی ہے۔ انکے اغوا کا الزام پولیس پر ہے جبکہ عزیز احمد لکی مروت کے حراستی مرکز میں ہے۔ آمنہ مسعود نے اظہر اقبال کا مقدمہ سپریم کورٹ میں سننے پراصرارکیااورکہاکہ انکے لواحقین کو وہاں کسی پر اعتماد نہیں تاہم عدالت نے استدعا مستردکر دی،چیف جسٹس نے کہا آج کل تو پورے پاکستان کو اعتماد نہیں ہے۔



آن لائن کے مطابق جسٹس جوادخواجہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ تمام لاپتہ افراد کی بازیابی تک عدالت چین سے نہیں بیٹھے گی، تمام معاملات آئین و قانون کے مطابق ہی نمٹانے کی اجازت دیں گے، اے پی پی کے مطابق چیف جسٹس افتخار احمد چوہدری کے ازخود نوٹس لینے پر پولیس نے کراچی میں 2نوجوانوں کو رہا کرالیا۔ آئی جی نے اپنے جواب میں عدالت کو آگاہ کیا کہ خاتون کی شکایت کا جائزہ لینے کے بعد دونوں نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے بعدازاں درخواست نمٹا دی۔ آن لائن کے مطابق سپریم کورٹ نے لال مسجد آپریشن کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں