قومی کرکٹرز کی ڈیپارٹمنٹل کرکٹ ختم کرنے کی مخالفت 

زیادہ ترکرکٹرزکو ڈیپارٹمنٹس نے روزگار دے رکھا ہے، وہاب ریاض

وزیراعظم کو اس حوالے سے جلد بازی نہیں کرنی چاہیے، کامران اکمل

قومی کرکٹر وہاب ریاض اور کامران اکمل نے بھی ڈیپارٹمنٹل کرکٹ جاری رکھنے کے حق میں آواز بلند کردی۔

فاسٹ بولر وہاب ریاض کہتے ہیں کرکٹ کا اسٹرکچر کیا ہونا چاہیے، اس کا فیصلہ تو بہر حال پی سی بی نے کرناہے لیکن میری ذاتی رائے میں ڈیپاڑٹمنٹل کرکٹ کی وجہ سے ہی بہترین کرکٹ ہونے کے ساتھ اچھے کرکٹرز بھی سامنے آرہےہیں۔اس کو ہرگز بند نہیں کرناچاہیے۔ ہمارے زیادہ ترکرکٹرزکو ڈیپارٹمنٹس نے روزگار دے رکھا ہے اگر محکموں کی ٹیمیں ختم ہوجائیں گے توپھر ہمارے کرکٹرز کو بھی بہت نقصان ہوگا،کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے اس پہلو کو بھی سامنے رکھنا چاہیے۔


وکٹ کپیر بلے باز کامران اکمل کا کہنا ہے کہ پی سی بی ہرسال ڈومیسٹک سسٹم تبدیل کرتا ہے اور اس کو کتنا مزید بدلیں گے۔ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ بند ہونے سے ہماری کرکٹ بہت نیچے چلی جائے گی۔ جاوید میاں داد، عبدالقادر سمیت جتنے بھی کرکٹرز اس پر بات کررہے ہیں، اس کی وجہ صرف یہ ہےکہ وہ صرف یہ احساس دلاناچاہتے ہیں کہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ ہمارے ملک کےلیے کتنی اہم ہے، ہم خود محکموں کی کرکٹ سے یہاں تک پہنچے ہیں۔

کامران اکمل نے کہا کہ پی سی بی اور وزیر اعظم عمران خان کو اس حوالے سے جلد بازی نہیں کرنی چاہیے بلکہ سوچنا چاہیے کہ ایسا کرنے سے کرکٹ پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ ہمارے ملک کی آبادی اب 22 کروڑ تک پہنچ چکی ہے، اس میں صرف 6 ٹیمیں بنانا بہت مشکل ہے، آسٹریلیا کی آبادی ہم سے بہت کم ہے، وہاں کے نظام میں ایسا ہوسکتاہے۔ میری راے میں ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کو کسی صورت بند نہیں ہونا چاہیے، بلکہ محکموں کی کرکٹ کو بڑھانے پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے، انہیں انڈرنائن ٹین اور انڈر سکسٹین ٹیمیں بھی بنانے کی ہدایت کرنی چاہیے۔

 
Load Next Story