صوبہ کمیشن کا پہلا اجلاس کل ہوگا پیپلز پارٹی کا الٹی میٹم

اسپیکر کی طرف سے قائم کردہ کمیشن اپنے پہلے اجلاس میں چیئرمین کے انتخاب کے علاوہ قواعد و ضوابط وضع کرے گا

اسپیکر کی طرف سے قائم کردہ کمیشن اپنے پہلے اجلاس میں چیئرمین کے انتخاب کے علاوہ قواعد و ضوابط وضع کرے گا۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر تین بجے اسپیکر رانا اقبال کی صدارت میںشروع ہورہا ہے جس میں اپوزیشن کے طرف سے نئے صوبوں کے قیام کیلیے قائم کمیشن میں پنجاب کی طرف سے نام نہ بھجوانے پر شدید احتجاج کیا جائیگا۔

پیپلزپارٹی نے پنجاب حکومت کو کمیشن میں دونام بھجوانے کیلیے24گھنٹوں کی مہلت دے دی ہے، پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر شوکت بسرا نے کہا ہے اگراس ڈیڈلائن کے اندر پنجاب اسمبلی سے دو نام نہ آئے تو پھر آج کا اجلاس نہیں چلنے دیںگے۔ پنجاب حکومت جنوبی پنجاب کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کاقابل مذمت منصوبہ بنائے ہوئے ہے مگر ہم اس منصوبے کو خاک میں ملادیںگے اور جنوبی پنجاب کے عوام کو حقو ق دلائیں گے۔


انھوں نے کہا کہ یہ کمیشن پنجاب اسمبلی میں پیش کردہ قراردادکے مطابق ہے ، ایک طرف حکومت پنجاب نے دبائو میںآکرجنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کی قرارداد پیش کی ہے تودوسری طرف وہ اس کمیشن میں دو نام نہیں دے رہی، ن لیگ کا کھلاتضاد سامنے آگیا ہے، پنجاب اسمبلی میں پیش کردہ قرارداد پر جان کی بازی لگا کر عمل کرائیں گے،ہم خون کے آخری قطر ے تک جنوبی پنجاب کے عوام کی جنگ لڑیں گے۔

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی کے تشکیل کردہ پارلیمانی کمیشن کاپہلا اجلاس منگل کو ہو گا۔کمیشن کے پہلے اجلاس میں چیئرمین کے انتخاب کے علاوہ کمیشن اپنے قواعد وضوابط وضع کرے گا۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے کمیشن میں نمائندگی کیلیے کوئی نام نہیں بھجوایا جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے کمیشن میں مسلم لیگ (ن) کے اراکین کے ناموں کو شامل کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے نئے صوبوں کے قیام کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے دیگر جماعتوں کی نمائندگی بڑھانے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کمیشن میں تمام جماعتوں کی نمائندگی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Load Next Story