لاڑکانہ میں ایڈز مریضوں میں تشویشناک اضافہ

سندھ میں ایڈز کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد ضلع لاڑکانہ میں ہے جہاں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد ڈھائی ہزار کے قریب ہے۔

سندھ میں ایڈز کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد ضلع لاڑکانہ میں ہے جہاں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد ڈھائی ہزار کے قریب ہے۔ فوٹو:اسکرین گریب

سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلاؤ کے حوالے سے اطلاعات منظرعام پر آتی رہی ہیں' خصوصاً یہ اطلاعات انتہائی تشویشناک تھیں کہ بچوں میں بھی ایڈز وائرس پایا گیا۔ گزشتہ روز لاڑکانہ کے تعلقہ بنگل ڈیرو کے سرکاری اسپتال کے ایک ڈاکٹر کو ایڈز پھیلانے کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر پر الزام ہے کہ اس کی غفلت سے ایڈز پھیلی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر خود بھی ایڈز کا مریض ہے۔ اب اس الزام میں کہاں تک صداقت ہے اس کا پتہ تو تحقیقات کے بعد ہی چلے گا کیونکہ گرفتار ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اسے علم نہیں تھا کہ وہ خود ایچ آئی وی سے متاثر ہے۔ اگر اسے پتہ ہوتا تو بچوں کا علاج نہ کرتا۔ اگر پہلے پتہ چلتا تو اپنا علاج کراتا' ہیلتھ کیئر کمیشن اپنے آپ کو بچانے کے لیے اس پر جھوٹا کیس بنا رہا ہے۔یوں صورتحال گہری تحقیقات کی متقاضی ہے ۔ادھر تحصیل رتوڈیرو میں مزید 15افراد میں ایڈز کی تصدیق ہوگئی۔


سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر سکندر میمن کے مطابق 15افراد میں ایڈز کی تصدیق کے بعد رتو ڈیرو میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 42ہوگئی ہے جن میں 22بچے بھی شامل ہیں۔

ڈاکٹر سکندر نے کہا کہ 5روز کے دوران 1100 افراد کی اسکریننگ کی جاچکی ہے، ایڈز کے پھیلاؤکی وجہ معلوم کرنے کے لیے ٹیم آیندہ ہفتے رتو ڈیرو آئے گی،سندھ میں ایڈز کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد ضلع لاڑکانہ میں ہے جہاں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد ڈھائی ہزار کے قریب ہے۔حکومت کو اس مسئلے پر فوری توجہ دینا چاہیے۔
Load Next Story