ورلڈ کپ 2019 پاکستان ٹیم جیسی ’کٹ‘ پر بنگلہ دیش میں تنازع
شرٹ میں سرخ رنگ نہ دیکھ کر میڈیا اور شائقین آگ بگولہ، ڈیزائن کو تبدیل کرنا پڑگیا
ورلڈ کپ کیلیے پاکستان جیسی ٹیم کٹ پر بنگلہ دیش میں تنازع کھڑا ہوگیا۔
بنگلہ دیش کی جانب سے ورلڈ کپ کے لیے تیار کی گئی شرٹ کو صرف اس وجہ سے مسترد کیا گیا کہ وہ پاکستان کٹ سے مماثلت رکھتی تھی، بنگلہ دیشی جھنڈے کا رنگ سرخ اور سبز ہے لیکن پیر کے روزورلڈ کپ کیلیے جس کٹ کی رونمائی کی گئی تھی اس میں سبز اور سفید رنگ تھا جوکہ دراصل پاکستان کے پرچم کے کلر ہیں۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے ترجمان جلال یونس کا کہنا تھا کہ آئی سی سی نے انھیں کمرشل پیچیدگیوں کی وجہ سے شرٹ میں سرخ رنگ استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا، اسی لیے ہم نے یہ جرسی سبز اور سفید رنگ میں تیار کرائی۔ لوگ چاہتے ہیں کہ اس میں سرخ رنگ کی بھی جھلک ہونا چاہیے، اس لیے ہم نے آئی سی سی سے دوبارہ رجوع کیا اور انھوں نے اب ہماری درخواست مان لی ہے۔
واضح رہے کہ سب سے پہلے شرٹ پر اعتراض بورڈ کے سابق صدر صابر حسین نے اٹھایا تھا جنھوں نے ٹویٹر پر کہا کہ ہمارے جھنڈے کا رنگ سرخ اور سبز اور ہمیشہ یہی ہماری ٹیم جرسی میں موجود ہوتا ہے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ اب یہ چیز باقی نہیں رہی ہے۔
ادھر بہت سے شائقین کرکٹ نے اسی پاکستان کی کٹ جیسا قرار دیا تاہم بی سی بی کے صدر نظم الحسن جرسی کا ڈیزائن تبدیل کرنے کا حکم جاری کرنے کے باوجود اعتراضات کرنے والوں پر بھڑک اٹھے، ان کا کہنا تھا کہ اس پر جرسی پر صاف بنگلہ دیش لکھا ہوا ہے پھر پاکستان کے ساتھ اسے کیوں ملایا جارہا ہے، اس پر ٹائیگرز کی تصویر اور بی سی بی کا لوگو دیکھنے کے بعد بھی کوئی سمجھتا ہے کہ یہ بنگلہ دیش کی نہیں پاکستان کی جرسی ہے تو پھر اسے پاکستان میں جاکر رہنا چاہیے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے ورلڈ کپ کے لیے تیار کی گئی شرٹ کو صرف اس وجہ سے مسترد کیا گیا کہ وہ پاکستان کٹ سے مماثلت رکھتی تھی، بنگلہ دیشی جھنڈے کا رنگ سرخ اور سبز ہے لیکن پیر کے روزورلڈ کپ کیلیے جس کٹ کی رونمائی کی گئی تھی اس میں سبز اور سفید رنگ تھا جوکہ دراصل پاکستان کے پرچم کے کلر ہیں۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے ترجمان جلال یونس کا کہنا تھا کہ آئی سی سی نے انھیں کمرشل پیچیدگیوں کی وجہ سے شرٹ میں سرخ رنگ استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا، اسی لیے ہم نے یہ جرسی سبز اور سفید رنگ میں تیار کرائی۔ لوگ چاہتے ہیں کہ اس میں سرخ رنگ کی بھی جھلک ہونا چاہیے، اس لیے ہم نے آئی سی سی سے دوبارہ رجوع کیا اور انھوں نے اب ہماری درخواست مان لی ہے۔
واضح رہے کہ سب سے پہلے شرٹ پر اعتراض بورڈ کے سابق صدر صابر حسین نے اٹھایا تھا جنھوں نے ٹویٹر پر کہا کہ ہمارے جھنڈے کا رنگ سرخ اور سبز اور ہمیشہ یہی ہماری ٹیم جرسی میں موجود ہوتا ہے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ اب یہ چیز باقی نہیں رہی ہے۔
ادھر بہت سے شائقین کرکٹ نے اسی پاکستان کی کٹ جیسا قرار دیا تاہم بی سی بی کے صدر نظم الحسن جرسی کا ڈیزائن تبدیل کرنے کا حکم جاری کرنے کے باوجود اعتراضات کرنے والوں پر بھڑک اٹھے، ان کا کہنا تھا کہ اس پر جرسی پر صاف بنگلہ دیش لکھا ہوا ہے پھر پاکستان کے ساتھ اسے کیوں ملایا جارہا ہے، اس پر ٹائیگرز کی تصویر اور بی سی بی کا لوگو دیکھنے کے بعد بھی کوئی سمجھتا ہے کہ یہ بنگلہ دیش کی نہیں پاکستان کی جرسی ہے تو پھر اسے پاکستان میں جاکر رہنا چاہیے۔