وزیراعظم عمران خان نے مہمند ڈیم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا

سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں آرمی چیف اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی شرکت کی

سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں آرمی چیف اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی شرکت کی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

وزیراعظم عمران خان نے مہمند ڈیم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے مہمند ڈیم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے، تقریب میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سمیت وفاقی وزراء اور چیئرمین واپڈا لیفٹینٹ ریٹائرڈ مزمل حسین نے بھی شرکت کی۔

وزیراعظم عمران خان

ضلع مہمند میں ڈیم کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جو کام انہوں نےکیا وہ کام عدلیہ کا نہیں حکومت کا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے وادی تیراہ میں امن کی بڑی جنگ لڑی، پاک فوج کو تیراہ سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے پر سلام پیش کرتاہوں جب کہ قبائلی نوجوانوں کو اکسانے کے لیے بیرون ملک سے سازش ہورہی ہے۔

وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا


تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ 34 سال پہلے بننے والے ڈیمز اب تک کیوں نہ بنے جب کہ وزیراعظم احتساب کا عمل کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مجھے سکھایا تھا کہ کرسی اہم نہیں ہوتی کام اہم ہوتاہے، دشمن قوتوں نے ملک کو بنجر بنانے کی پوری کوشش کی، یہ قوم ملک کے لیے مہنگائی سمیت ہر پریشانی برداشت کرنے کے لیے تیار ہے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ قوم نے وزیراعظم کو ووٹ اس لیے دیا ہے کہ ان ڈاکوؤں سے پیسہ وصول کریں، اس قوم کے ساتھ بڑا ظلم ہوا ہے، قوم کہتی ہے کہ 200 روپے کا پیٹرول بھی برداشت کرلیں گے اور پیٹ پر پتھر بھی باندھ لیں گے لیکن احتساب کا عمل کسی صورت ختم نہیں ہوگا۔

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

اس موقع پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اس ڈیم کے لیے جو آپ زمین کا ٹکڑا دے رہےہیں اس کا احسان نہیں چکاسکتے، ڈیم کے لئے اپنی زمین دینے سے بڑی قربانی اور کوئی نہیں ہوسکتی، ڈیم کے حوالے سے اپنا فرض ادا کیا کوئی احسان نہیں کیا،امید ہے یہ ڈیم اپنے مقررہ وقت پر پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔

واضح رہے کہ مہمند ڈیم کی اونچائی 700 فٹ ہے جب کہ ڈیم 800 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے مہمند ڈیم میں 1293 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہوگی جب کہ منصوبے پر کام جولائی 2024 میں مکمل ہو گا۔

Load Next Story