’’زمرد کی وجہ سے سکندر کو گولی چلائے بغیر نہ پکڑا جاسکا‘‘

وزیرداخلہ کو بھیجی گئی رپورٹ میں ملزم سے مذاکرات کامیاب ہوجانے کا دعویٰ

وزیرداخلہ کو بھیجی گئی رپورٹ میں ملزم سے مذاکرات کامیاب ہوجانے کا دعویٰ. فوٹو: اے پی پی

وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کوبلیوایریا اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعہ کی بھجوائی گئی رپورٹ میں وفاقی پولیس کے 6 افسران سمیت 10 اہلکاروں کیخلاف ایکشن لینے کی سفارش کی گئی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایاکہ وزیرداخلہ مذکورہ رپورٹ جلد وزیراعظم نوازشریف کو پیش کریں گے۔ رپورٹ میں قراردیاگیاہے کہ ایس ایس پی آپریشنزرضوان احمدکی سربراہی میں ملزم سکندرکیساتھ مذاکرات کامیاب ہوچکے تھے اورسکندربلیوایریا سے نکل کر ایک گھر میں جاکربات چیت کیلیے مان گیا تھا جہاں پولیس نے اسے غیر مسلح کرنے کاجامع پلان بنایا ہوا تھا مگر اسی دوران زمردخان روکنے کے باوجود سکندر تک جاپہنچے جس سے گولی چلائے بغیرملزم کوحراست میں لینے کی حکمت عملی ناکامی کا شکار نظر آئی ۔




رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زمرد خان ایس ایس پی آپریشنز کی جانب سے اجازت نہ دینے اورسختی سے روکنے کے باوجود جب آگے جارہے تھے توانہیں تعینات پولیس نفری نے نہ روکا جس کے بعد سکندرپرگولی چلائی گئی ، اگر زمرد خان کوموقع پرتعینات مذکورہ پولیس افسران روک لیتے توگولی کے بغیر ملزم کو پکڑنے کا بندوبست کیا جا چکا تھا۔

Recommended Stories

Load Next Story