حکمرانوں نے کرپشن کی تو انہیں بھی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا چیئرمین نیب 

معیشت اور نیب ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں لیکن نیب اورکرپشن نہیں چل سکتے، جسٹس (ر) جاوید اقبال


ویب ڈیسک May 02, 2019
کوئی طاقت نیب کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکتی، جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال

چیئرمین نیب جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب اورکرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے لیکن نیب اور معیشت ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں اور چل رہے ہیں۔

ملتان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کوئی طاقت نیب کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکتی، نیب پرتنقید ضرورکریں لیکن مثبت ہونی چاہیے، نیب قانون کے مطابق اپنا کام کرے گا جب کہ معیشت اور نیب ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں لیکن نیب اورکرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، بدعنوان عناصر کے خلاف نیب حرکت میں آئے گا جولوٹ مار کرے گا اسے قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ملک میں نیب چلے گا یا معیشت، آصف زرداری

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کے خلاف مذموم مہم جاری ہے، ہرشام کہا جاتا ہے نیب کالا قانون ہے لیکن کسی نے یہ نہیں بتایا کہاں سے کالا ہے، نیب میں کوئی کالاقانون نہیں، کالک ان ہاتھوں میں ہوتی ہے جو قانون کواستعمال کرتی ہے، نیب جوکچھ کررہا قانون کے مطابق کررہا ہے اور اگر نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کردیتی، ہماری واحد خواہش کرپشن فری پاکستان ہے۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کوکوئی کیسز بنانے کا شوق نہیں، کسی کو ہتھکڑی لگائی نہ لگائی جائے گی، نیب کے خلاف تواترسے جھوٹ بولا گیا، بیوروکریسی ایک بھی شکایت نیب کیخلاف سامنے نہیں لاسکی، پنجاب اور فیڈرل بیوروکریسی ایک بھی شکایت نیب کے خلاف بھی سامنے نہ لاسکی جب کہ ہماری کسی سے دوستی ہے نہ دشمنی، اگرکسی نےغریبوں کامال لوٹا ہے تو پکڑمیں آئے گا، جولوٹ مار کرے گا اسے نیب کا سامنا کرنا پڑے گا، لوگوں کی لوٹی ہوئی رقم آہستہ آہستہ واپس آ رہی ہے۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ وہ دور گزر گیا جب کرپشن اور بدعنوانی سے چشم پوشی کی جا سکتی تھی، اقتدار میں آکر لوٹ مار کرنے والوں کو نیب کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا اور کوئی بھی اقتدار میں آئے نیب کو کوئی مسئلہ نہیں ہے تاہم کوئی طاقت نیب کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتی جب کہ پلی بارگین کے قانون میں بہتری کی گنجائش ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں