خواتین کو حق رائے دہی سے روکنا بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے الطاف حسین

الیکشن کمیشن آف پاکستان خواتین کے حق رائے دہی کے لئے انتخابی ضابطہ اخلاق پر فی الفور عملدر آمد کرائیں، الطاف حسین


ویب ڈیسک August 22, 2013
الیکشن کمیشن آف پاکستان خواتین کے حق رائے دہی کے لئے انتخابی ضابطہ اخلاق پر فی الفور عملدر آمد کرائیں، الطاف حسین۔ فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ خواتین کو حق رائے دہی سے روکنا الیکشن کے ضابطہ اخلاق اور بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

لندن سے جاری کردی بیان کے مطابق الطاف حسین نے ضمنی الیکشن این اے 5 نوشہرہ ، این اے 71 میانوالی اور این اے 27 لکی مروت میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان خواتین کے حق رائے دہی کے لئے انتخابی ضابطہ اخلاق پر فی الفور عملدر آمد کرائیں۔

واضح رہے کہ لکی مروت، پشاور کے مضافاتی علاقے تارو جبو جبکہ نوشہرہ میں پبی کے علاقہ ڈاگ بیسود، جباتر اور وزیر گڑھی میں مقامی قبائلی مشیران اور سیاسی جماعتوں کے مقامی رہنماؤں کے درمیان معاہدے کے تحت خواتین کو حق رائے دہی سے روک دیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |