کراچی سے بلوچ صحافی کی مسخ شدہ لاش برآمد
رزاق کا چہرہ بری طرح مسخ تھا اور انہوں نے اس کے ہاتھ اور پاؤں دیکھ کر اسے شناخت کیا، مقتول کی بہن
حب ڈیم روڈ سے بدھ کے روز ملنے والی لاش کی شناخت بلوچ صحافی حاجی عبدالرزاق بلوچ کے نام سے ہوئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کراچی میں سرجانی ٹاؤن کے علاقے حب ڈیم روڈ سے بدھ کی صبح دو لاشیں برآمد ہوئی تھیں، لاشوں کی جیب میں پرچی موجود تھی جن پر ان کے نام حاجی عبدالرزاق اور پٹھان ولد رحیم بخش بگٹی تحریر تھے۔
حاجی عبدالرزاق بلوچ کی لاش پر تشدد کے نشانات تھے اور لاش اتنی بری طرح مسخ تھی کہ اسے پہچاننے کے لئے اہلخانہ کو سرد خانے کے کئی چکر لگانے پڑے۔ رزاق کی بہن سعیدہ سربازی رزاق نے کہا کہ رزاق کا چہرہ بری طرح مسخ تھا اور انہوں نے اس کے ہاتھ اور پاؤں دیکھ کر اسے شناخت کیا۔
حاجی عبدالرزاق بلوچ اخبار ڈیلی توار میں سب ایڈیٹر تھا اور اسے مارچ میں اغوا کیا گیا تھا، رزاق کے گھر والوں نے بتایا کہ اسے کراچی کے علاقے لیاری سے مارچ میں اغوا کیا گیا تھا۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ ابھی اس واقعے کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہے جس کے بعد ہی کچھ کہنا ممکن ہو گا۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل نیوز سیفٹی انسٹی ٹیوٹ نے حال ہی میں جاری کی گئی رپورٹ میں کہا ہے كہ رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران پاکستان میں 5 صحافیوں کو قتل کیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کراچی میں سرجانی ٹاؤن کے علاقے حب ڈیم روڈ سے بدھ کی صبح دو لاشیں برآمد ہوئی تھیں، لاشوں کی جیب میں پرچی موجود تھی جن پر ان کے نام حاجی عبدالرزاق اور پٹھان ولد رحیم بخش بگٹی تحریر تھے۔
حاجی عبدالرزاق بلوچ کی لاش پر تشدد کے نشانات تھے اور لاش اتنی بری طرح مسخ تھی کہ اسے پہچاننے کے لئے اہلخانہ کو سرد خانے کے کئی چکر لگانے پڑے۔ رزاق کی بہن سعیدہ سربازی رزاق نے کہا کہ رزاق کا چہرہ بری طرح مسخ تھا اور انہوں نے اس کے ہاتھ اور پاؤں دیکھ کر اسے شناخت کیا۔
حاجی عبدالرزاق بلوچ اخبار ڈیلی توار میں سب ایڈیٹر تھا اور اسے مارچ میں اغوا کیا گیا تھا، رزاق کے گھر والوں نے بتایا کہ اسے کراچی کے علاقے لیاری سے مارچ میں اغوا کیا گیا تھا۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ ابھی اس واقعے کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہے جس کے بعد ہی کچھ کہنا ممکن ہو گا۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل نیوز سیفٹی انسٹی ٹیوٹ نے حال ہی میں جاری کی گئی رپورٹ میں کہا ہے كہ رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران پاکستان میں 5 صحافیوں کو قتل کیا گیا ہے۔