برقع پرپابندی کے مطالبے پر جاوید اختر کا ہندو انتہا پسندوں کو کرارا جواب

جاوید اختر نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسیوں کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا

قانون برقع اور گھونگھٹ دونوں کے لیے ایک ہونا چاہئے، جاوید اختر ۔فوٹوفائل

بالی ووڈ کے معروف شاعر اور اسکرین رائٹر جاوید اختر نے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلم خواتین کے برقع پہننے پر پابندی کے مطالبے کے جواب میں گھونگھٹ پر پابندی کا مطالبہ کردیا۔

گزشتہ روز بھات کی ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا اورحکمران جماعت بی جے پی نے بھارت میں رہنے والی مسلم خواتین کے برقع پر پابندی کا مطالبہ کیاتھا۔ ہندو انتہا پسندوں کے اس مطالبے پر بالی ووڈ کے معروف شاعر اوراسکرین رائٹر جاوید اختر نے کہا ہے کہ اگر بھارت میں برقع پر پابندی کا قانون پاس ہوا تو ریاست راجستھان کی ہندو خواتین کے گھونگھٹ کرنے پر بھی پابندی عائد ہونی چاہئے۔


اس خبرکوبھی پڑھیں: ہندو انتہاپسندوں کا برقعے پر پابندی کا مطالبہ

جاوید اختر نے کہا قانون برقع اور گھونگھٹ دونوں کے لیے ایک ہونا چاہئے، اگر چہرے کو چھپانے سے سیکیورٹی کے مسائل ہوتے ہیں جس وجہ سے برقع پر پابندی کا مطالبہ کیاجارہا ہے تو گھونگھٹ بھی اسی زمرے میں آتا ہے لہٰذا گھونگھٹ کے لیے بھی یہی قانون ہوناچاہئے۔ جاوید اختر نے اس موقع پر حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن سادھوی پرگیا نے نیشنل سیکیورٹی کے پیش نظر بھارت میں برقع پر پابندی کا مطالبہ کیاتھا جب کہ ہندو انتہا پسند جماعت شیو سینا نے بھی برقع اور نقاب پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سری لنکا نے دہشت گردانہ حملوں کے بعد نقاب پر ملک گیر پابندی عائد کردی ہے لہٰذا ہمیں بھی سری لنکا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بھارت میں نقاب اوربرقع پر مکمل پابندی عائد کردینی چاہئے۔
Load Next Story