سندھ ہائی کورٹ کا دارالصحت اسپتال کو کھولنے کا حکم
بتایا جائے کہ اسپتال کیوں بند کیا؟ سندھ حکومت کا ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب الدین کو نوٹس
سندھ ہائی کورٹ نے نشوہ بچی کی ہلاکت کے بعد دارالصحت اسپتال کو سیل کرنے کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے اسپتال کھولنے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس کے مطابق عدالت نے سندھ حکومت کے وکیل ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب الدین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ بتایا جائے کہ اسپتال کیوں بند کیا؟
قبل ازیں درخواست گزار اسپتال انتظامیہ نے صلاح الدین ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں سندھ حکومت کے چیف سیکریٹری ، سیکریٹری صحت سندھ اور سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ کمیشن نے 24 مئی 2019ء کو ازخود کارروائی کرتے ہوئے دارالصحت اسپتال کو بند کردیا تھا جبکہ مذکورہ کمیشن کو ازخود کارروائی کرکے کسی اسپتال کو بند کرنے کا کوئی اختیارنہیں کیونکہ اس عمل کے لیے مجاز اتھارٹی سیکریٹری صحت کی جانب سے تحریری حکم نامہ جاری ہونا لازمی ہے۔
یہ پڑھیں: نشوا ہلاکت کیس میں ضمانت مسترد ہونے پر دونوں ڈاکٹرز فرار
درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ کمیشن نے محض زبانی کلامی بیان کے بعد مذکورہ اسپتال کو سربمہر کردیا جس کی وجہ سے اسپتال میں زیر علاج مریضوں کو نہ صرف سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑا بلکہ اسپتال کی ساکھ بھی بری طرح سے متاثر ہوئی لہذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ دار الصحت اسپتال کو فوری طورپر کھولا جائے اور سندھ حکومت سمیت متعلقہ حکام سے جواب طلب کیا جائے۔
ایکسپریس کے مطابق عدالت نے سندھ حکومت کے وکیل ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب الدین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ بتایا جائے کہ اسپتال کیوں بند کیا؟
قبل ازیں درخواست گزار اسپتال انتظامیہ نے صلاح الدین ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں سندھ حکومت کے چیف سیکریٹری ، سیکریٹری صحت سندھ اور سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ کمیشن نے 24 مئی 2019ء کو ازخود کارروائی کرتے ہوئے دارالصحت اسپتال کو بند کردیا تھا جبکہ مذکورہ کمیشن کو ازخود کارروائی کرکے کسی اسپتال کو بند کرنے کا کوئی اختیارنہیں کیونکہ اس عمل کے لیے مجاز اتھارٹی سیکریٹری صحت کی جانب سے تحریری حکم نامہ جاری ہونا لازمی ہے۔
یہ پڑھیں: نشوا ہلاکت کیس میں ضمانت مسترد ہونے پر دونوں ڈاکٹرز فرار
درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ کمیشن نے محض زبانی کلامی بیان کے بعد مذکورہ اسپتال کو سربمہر کردیا جس کی وجہ سے اسپتال میں زیر علاج مریضوں کو نہ صرف سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑا بلکہ اسپتال کی ساکھ بھی بری طرح سے متاثر ہوئی لہذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ دار الصحت اسپتال کو فوری طورپر کھولا جائے اور سندھ حکومت سمیت متعلقہ حکام سے جواب طلب کیا جائے۔