کیمبرج آغا خان کیتھولک بورڈ نے سندھی کو نصاب میں شامل کر لیا

تمام اسکولوںمیںسندھ ٹیکسٹ بک بورڈکانصاب ہی پڑھایاجائے گا،سندھی کاباقاعدہ پرچہ لیا جائے گا

سندھی کو اختیاری مضمون کے طور پر پڑھانا چاہیے جو اسکول یا طلبہ کی صوابدید سے مشروط ہو،والدین کاموقف۔ فوٹو: فائل

محکمہ تعلیم سندھ کے احکام پرکیمبرج سسٹم (او، اے لیول)کے حامل اسکولوں،آغا خان بورڈ اورکیتھولک بورڈ کے تحت چلنے والے اسکولوں نے سندھی کوبطورلازمی مضمون نصاب میں شامل کردیا۔

رواں سال نئے سیشن سے تمام اسکولوں میں تیسری جماعت سے نویں جماعت کے طلبہ کو سندھی پڑھائی جائے گی،اس ضمن میں کئی نجی اسکولوں نے ڈائریکٹریٹ آف پرائیویٹ اسکولز اینڈ انسٹیٹیوشنزکو خط ارسال کردیے جس کے مطابق نجی اسکولوں نے سندھی پڑھانے کے لیے رضامندی ظاہر کردی۔

واضح رہے کہ ان تمام اسکولوں میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈکا سلیبس ہی پڑھایا جائے گا جس میں ریڈنگ اور رائٹنگ کی کتابیں شامل ہیں،دیگر مضامین کی طرح سندھی کا باقاعدہ پیپر لیا جائے گا جو طلبہ کو پاس کرنا لازمی ہوگا۔

اس سلسلے میںڈائریکٹریٹ آف پرائیویٹ اسکولز اینڈ انسٹیٹیوشنزکی رجسٹرار رفیعہ جاوید نے کہا کہ سندھ میں سندھی کو صوبائی زبان کا درجہ حاصل ہے اس سلسلے میں سندھ اسمبلی نے قرار داد کے ذریعے تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں میں تیسری سے نویں جماعت تک سندھی کو لازمی مضمون کے طور پر پڑھانے کا پابندکیا ہے،سندھی کا باقاعدہ پیپر ہوگا جو طلبہ کو پاس کرنا لازمی ہوگا۔ اولیول کے لیے ہم نے کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن کی سی ای او کو اور برٹش قونصل کو خط ارسال کیا ہے کہ وہ کچھ مضامین کو دہرائیں، سندھی کا پیپر بھی لیں۔


ڈائریکٹر آغا خان یونیورسٹی ایجوکیشن بورڈ شہزاد جیوا نے ایکسپریس کو بتایا کہ وہ اسکولز جو ہم سے رجسٹرڈ ہیں پہلے سے ہی چھٹی سے نویں کلاس تک سندھی پڑھارہے ہیں البتہ اسکولوں نے تیسری جماعت سے آٹھویں تک سندھی کو بطور مضمون نصاب میں شامل کیا ہے اور وہ پڑھارہے ہیں یا نہیں اسکا علم ڈائریکٹریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز کو ہے کیونکہ ہم صرف امتحانی باڈی ہیں ہمارا کام امتحانات کرانا ہے۔

کیتھولک بورڈ کے ایگزیکٹو سیکریٹری اینتھونی ڈی سلوا نے کہا کہ کیمبرج نظام کے تحت چلنے والے اسکولوں میں چھٹی سے نویں جماعت تک سندھی پڑھائی جائے گی جس کا باقاعدہ آغاز جولائی سے شروع ہونے والے سیشن سے کیا جائے گا جبکہ او لیول کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے محکمہ تعلیم سندھ کیمبرج بورڈ سے معاہدہ کررہی ہے کہ سندھی کا بھی کوئی پیپر بنایا جائے اگر اسکی کوئی اجازت مل جاتی ہے تو ہم طلبہ کو سندھی کے پیپر کے طور پر تیار کرانا شروع کرادیں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ڈائریکٹریٹ آف پرائیویٹ اسکولز اینڈ انسٹیٹیوشنز کی جانب سے احکامات جاری کیئے گئے تھے کہ تمام اسکولوں میں سندھی پڑھانا لازم ہے اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز کی جانب سے چھاپہ مار ٹیمیں بھی تشکیل دیں گئیں تھی جنھوں نے نجی اسکولوں کے دورے کرکے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا۔

دوسری جانب اس فیصلے پر والدین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بچے جو تیسری جماعت میں داخل ہوئے ہیں ان کو شروع سے سندھی پڑھائی جائے گی جو غالبا تھوڑا آسان ہو لیکن وہ طلبہ و طالبات جو پانچویں، چھٹی یا کسی اور جماعت میں زیر تعلیم ہیں ان کے لیے الگ سے کتابیں ہوگی جو تیسری جماعت کے مقابلے میں نسبتا ایڈوانس اور مشکل ہیں، اصولا تو سندھی کو اختیاری مضمون کے طور پر پڑھانا چاہیے جو اسکول یا طلبہ کی صوابدیدی سے مشروط ہو۔
Load Next Story