ملک میں بیمہ سے متعلق آگاہی بڑھانا ضروری ہے سربراہ ٹی پی ایل انشورنس
پاکستان میں انشورنس سیکٹر کی ترقی کیلیے آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے، محمد امین الدین
پاکستان میں انشورنس سیکٹر کے پھیلائو کی شرح محض 0.3فیصد ہے جبکہ بھارت میں یہ شرح صفر اشاریہ 6 فیصد ہے۔
ٹی پی ایل انشورنس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد امین الدین نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں بیمہ سے متعلق آگاہی کے فقدان اور ریگولیٹری فریم ورک کے غیر موثر ہونے کے باعث انشورنس سیکٹر کی شرح نمو خطے میں سب سے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انشورنس سیکٹر کی ترقی کیلیے آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس ضمن میں میڈیا اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ پاکستان میں انشورنس سیکٹر کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ٹی پی ایل صحت کے شعبے میں انتہائی موثر انشورنس پالیسی فراہم کررہی ہے اور ٹی پی ایل کو ریٹیل میں ملک کی سب سے بڑی انشورنس کمپنی ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔
محمد امین الدین نے مزید بتایا کہ ٹی پی ایل کا دائرہ 85فیصد ریٹیل اور15فیصدکارپوریٹ سیکٹر میں ہے۔ کمپنی کی ہیلتھ کی انفرادی انشورنس ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہے جبکہ ہم نے انشورنس میں اسلامی پروڈکٹس بھی متعارف کرائی ہیں۔
ٹی پی ایل انشورنس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد امین الدین نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں بیمہ سے متعلق آگاہی کے فقدان اور ریگولیٹری فریم ورک کے غیر موثر ہونے کے باعث انشورنس سیکٹر کی شرح نمو خطے میں سب سے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انشورنس سیکٹر کی ترقی کیلیے آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس ضمن میں میڈیا اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ پاکستان میں انشورنس سیکٹر کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ٹی پی ایل صحت کے شعبے میں انتہائی موثر انشورنس پالیسی فراہم کررہی ہے اور ٹی پی ایل کو ریٹیل میں ملک کی سب سے بڑی انشورنس کمپنی ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔
محمد امین الدین نے مزید بتایا کہ ٹی پی ایل کا دائرہ 85فیصد ریٹیل اور15فیصدکارپوریٹ سیکٹر میں ہے۔ کمپنی کی ہیلتھ کی انفرادی انشورنس ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہے جبکہ ہم نے انشورنس میں اسلامی پروڈکٹس بھی متعارف کرائی ہیں۔