ڈاکوؤں نے جہیز سے بھرا ٹرک لوٹ لیا متحدہ کے سابق یونٹ انچارج اور ساتھیوں پر تشدد
ناصر علی اپنے بھائی کی شادی کا سامان لے کر کراچی سے آرہے تھے
متحدہ قومی موومنٹ شاہ پور چاکر کے سابق یونٹ انچارج ناصر علی راجپوت اپنے چھوٹے بھائی کی شادی کا جہیز لے کر کراچی سے آرہے تھے کہ شاہ پور چاکر پھاٹک کے قریب 8 ڈاکوئوں نے ٹرک کو زبردستی روکا اور ناصر اور اس کے دیگر 3 ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بناکر نقد رقم، موبائل فون چھین لیے اور انھیں قریبی کپاس کے کھیت میں رسیوں سے سے باندھ کر جہیز کے سامان سمیت ٹرک چھین کر ٹرک ڈرائیور سمیت فرار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ شاہ پور چاکر کے سابق یونٹ انچارج ناصر علی راجپوت کراچی میمن گوٹھ سے اپنے چھوٹے بھائی محمد عارف جوکہ سندھ پولیس کراچی میں ہیڈ کانسٹیبل ہے کی شادی کا جہیز کا سامان لے کر آرہے تھے کہ رات کو تقریباً 12 بجے کے قریب شہدادپور شاہ پور چاکر روڈ پر ریلوے پھاٹک کے قریبجدید اسلحہ سے لیس8 ڈاکوئوں نے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹرک روکا اور ناصر علی راجپوت اور اس کے ساتھیوں زاہد کھوکھر اور انور مغل کو تشدد کا نشانہ بناکر 40 ہزار روپے، 3 موبائل فون چھین لیے اور ان تینوں افراد کو رسیوں سے باندھ کرکپاس کے کھیت میں لے جاکر پھینک دیا اور ڈرائیور سمیت ٹرک لیکر فرار ہوگئے۔
جہیز میں فرج، ایئر کنڈیشن، طلائی زیورات، صوفہ سیٹ، الماریاں اور دیگر سامان تھا جس کی مالیت تقریباً 8 لاکھ روپے بتائی جارہی ہے۔ شہریوں نے آئی جی سندھ اور ایس آی پی سانگھڑ سے مطالبہ کیا ہے کہ شاہ پور چاکر اور نواحی علاقوں میں ڈکیتی اور رہزنی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کا سدباب کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ شاہ پور چاکر کے سابق یونٹ انچارج ناصر علی راجپوت کراچی میمن گوٹھ سے اپنے چھوٹے بھائی محمد عارف جوکہ سندھ پولیس کراچی میں ہیڈ کانسٹیبل ہے کی شادی کا جہیز کا سامان لے کر آرہے تھے کہ رات کو تقریباً 12 بجے کے قریب شہدادپور شاہ پور چاکر روڈ پر ریلوے پھاٹک کے قریبجدید اسلحہ سے لیس8 ڈاکوئوں نے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹرک روکا اور ناصر علی راجپوت اور اس کے ساتھیوں زاہد کھوکھر اور انور مغل کو تشدد کا نشانہ بناکر 40 ہزار روپے، 3 موبائل فون چھین لیے اور ان تینوں افراد کو رسیوں سے باندھ کرکپاس کے کھیت میں لے جاکر پھینک دیا اور ڈرائیور سمیت ٹرک لیکر فرار ہوگئے۔
جہیز میں فرج، ایئر کنڈیشن، طلائی زیورات، صوفہ سیٹ، الماریاں اور دیگر سامان تھا جس کی مالیت تقریباً 8 لاکھ روپے بتائی جارہی ہے۔ شہریوں نے آئی جی سندھ اور ایس آی پی سانگھڑ سے مطالبہ کیا ہے کہ شاہ پور چاکر اور نواحی علاقوں میں ڈکیتی اور رہزنی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کا سدباب کیا جائے۔