شہری کے قتل میں ملوث رینجرز اہلکار کے مقدمے کی منتقلی کا فیصلہ محفوظ

مقدمہ دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا،اٹارنی جنرل،وکیل سرکار نے کیس منتقلی کی درخواست کی مخالفت کردی


Staff Reporter August 23, 2013
وکیل سرکار نے مقدمے کی منتقلی کی درخواست کی مخالفت کی۔ فوٹو: فائل

LONDON: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج بشیر احمد کھوسو نے شہری کے قتل میں ملوث رینجر اہلکار شہزاد کے مقدمے کو ماتحت عدالت میں منتقلی سے متعلق دائر درخواست پر طرفین وکلا کے حتمی دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ24اگست تک محفوظ کرلیا۔

سماعت کے موقع پر وکیل صفائی مشتاق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر پاکستان پینل کوڈ کے تحت درج کی گئی تھی، سپریم کورٹ نے دہشت گردی کے ایکٹ 7/ATA کے اندراج کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا تھا، عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل پاکستان کو معاملے کی جانچ پڑتال اور ان کی رائے طلب کی تھی۔



اٹارنی جنرل نے اپنی رائے میں بھی عدالت عظمٰی کو آگاہ کیا تھا کہ مقدمہ دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا، وکیل سرکار نے مقدمے کی منتقلی کی درخواست کی مخالفت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں