شام سرکاری فوج پر قتل عام کا الزام 200 لاشیں برآمد

بیرونی سازشوں کوشکست دینگے، صدر بشار الاسد ، ایران کا غیر وابستہ ممالک کے اجلاس میں امن منصوبہ پیش کرنے کا اعلان

بیرونی سازشوں کوشکست دینگے، صدر بشار الاسد ، ایران کا غیر وابستہ ممالک کے اجلاس میں امن منصوبہ پیش کرنے کا اعلان

شام کے دارالحکومت کے نواحی علاقے درعا میں سرکاری فوج کے خونی کریک ڈاؤن کے بعد یہاں سے کم ازکم 200 افرادکی لاشیں ملی ہیں جنھیں قریب سے سینے اورسرمیں گولیاں ماری گئی ہیں،انسانی حقوق کے کارکنوں نے اسے سرکاری فوج کاقتل عام قراردیا ہے۔ ان نعشوں میں کچھ گھروں،کچھ مسجداورکچھ کھیتوں اور قبرستان سے ملی ہیں جنھیں لائنوں میں رکھاگیاتھا۔ ان میں کچھ لاشیں جلی ہوئی تھیں۔ان لاشوں کی تصویریں انٹرنیٹ پرجاری کردی گئی ہیں۔


سرکاری میڈیانے کہا ہے کہ سنی اکثریت کے اس علاقے کودہشت گردوں کی باقیات سے پاک کردیاگیا ہے۔ بتایاگیاہے کہ پہلے سرکاری فوج نے اس علاقے پرشدیدگولاباری کی اوراس کے بعد قاتل ملیشیاکے گروہ آبادی پرٹوٹ پڑے۔ حکومت مخالف کارکنوں کا کہنا ہے کہ درعامیں جس قسم کا 'قتلِ عام' ہوا ایسے واقعات میں حالیہ مہینوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے مطابق یہ ایک نیا عمل ہے جو کہ بہت سے علاقوں میں بارہا انجام دیا جا رہا ہے۔ادھر شام کے نائب صدر فاروق الشرع کئی ہفتوں بعد پہلی بار منظر عام پر آئے ہیں جس کے بعد ان کے منحرف ہونے کی افواہیں دم توڑ گئی ہیں۔

فاروق الشرع کو دمشق میں ایک ایرانی وفد سے ملاقات کرتے دیکھاگیاہے۔ صدر بشارالاسدنے کہاہے کہ شام باہرسے کی جانے والی سازشوں کوشکست دے گا۔ایک بیان میںان کاکہناہے کہ یہ سازشیں صرف شام نہیں بلکہ پورے خطے کے خلاف کی جارہی ہیں۔ شام ان سازشوں کی راہ میں بڑا پتھرہے، ہم انھیں کسی قیمت پرکامیاب نہیں ہونے دینگے۔ ادھرلبنان میں اتوارکو بھڑکنے والے تازہ فسادات میں کم ازکم ایک شخص ہلاک چھ زخمی ہوگئے۔ ایران نے غیروابستہ ممالک کے اجلاس میں شام کے بحران کے حل کیلیے منصوبہ پیش کرنے کااعلان کیاہے تاہم شام کے وزیرخارجہ ولیدمعلم نے کہا ہے کہ اب مذاکرات دہشت گردوں کا صفایاکرنے کے بعد ہی ممکن ہیں۔ادھرشامی فوج کے ساتویں ڈویژن کے کمانڈر جنرل محمد موسی الخیرات بشار الاسد کے خلاف بغاوت کرکے اہلخانہ سمیت اردن پہنچ گئے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story