ایف سی سی نے صوبوں کیلیے مراعاتی گرانٹ کی منظوری دیدی

اچھی کارکردگی دکھانے والوں کو واپس لارہے ہیں، مشیر خزانہ حفیظ شیخ

جنوری تا جون 2018 این ایف سی ایوارڈکا بھی جائزہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آرکا تقرر جلد ہوگا۔ فوٹو: فائل

مالیاتی رابطہ کمیٹی (ایف سی سی) نے صوبوں کیلیے مراعاتی گرانٹ کی منظوری دی ہے تاکہ اس میں مزید بہتری لائی جا سکے۔

فسکل کوآرڈینیشن کمیٹی (ایف سی سی) کا اجلاس وفاقی دارالحکومت میں مشیرخزانہ حفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ بطور مشیرخزانہ حفیظ شیخ کا ایف سی سی کا یہ پہلا اجلاس تھا۔ اجلاس میں ایف سی سی کی ذیلی کمیٹی برائے پبلک فنانس مینجمنٹ ریفارمزکی پرفارمنس فار ریزلٹ پروگرام کے تحت صوبوں کے گرانٹ سسٹم کا جائزہ لیا گیا۔

کمیٹی نے ذیلی کمیٹی کی تجویز پر صوبوںکیلیے مراعاتی گرانٹ کی منظوری دی ہے تاکہ اس میں مزید بہتری لائی جا سکے۔ اس حوالے سے صوبوں کی مشاورت سے اگر ضروری ہوا تو طریقہ کار میں تبدیلی کی جا سکے گی۔ وفاقی حکومت صوبوں کوگرانٹس فراہم کرتی ہے جو مراعاتی گرانٹ سسٹم کے تحت فراہم کی جاتی ہیں جس کا مقصد پبلک فنانس مینجمنٹ، سماجی شعبہ کی ترقی اور بالخصوص صحت و تعلیم کے شعبوں کی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔

اجلاس میں جنوری تاجون 2018 کیلیے این ایف سی ایوارڈ کا بھی جائزہ لیاگیا اور پارلیمان وصوبائی اسمبلیوںکو رپورٹ پیش کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزیراعلی سندھ، پنجاب، کے پی کے، بلوچستان کے وزرائے خزانہ سمیت، صوبوںکی وزارت خزانہ کے حکام اورآزاد کشمیرکے حکام نے بھی شرکت کی۔


واضح رہے کہ ایف سی سی کا قیام مشترکہ مفادات کونسل کے ذریعے کیاگیا ہے تاکہ مالی معاملات پر وفاق کی تمام اکائیوں میں رابطوں اور باہمی تعاون کویقینی بنایا جا سکے۔

علاوہ ازیں اجلاس کے بعد مشیر خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آرکی تعیناتی جلد ہو جائیگی۔ ڈاکٹر رضا باقرسمیت جو اچھے لوگ ہیں ان سے رابطہ کر رہے ہیں جو لوگ اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں انہیں واپس لارہے ہیں۔

مشیر خزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف کیساتھ صوبوں نے ملاقات کی ہے، صوبوں نے اپنی تجاویز دی ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں معاشی اعداد و شمار دیئے گئے۔ ٹیکس وصولیاں بڑھانے پرآئی ایم ایف سے بات ہوئی، ان تجاویز پرآئندہ بجٹ میں غورکیا جائیگا۔ حفیظ شیخ نے کہا کہ بجٹ خسارے کا اثر وفاق اورصوبوں پر پڑتا ہے۔

 
Load Next Story