مصر حسنی مبارک کو گھر میں نظر بند رکھنے کا حکم یورپ نے اسلحہ کی فراہمی پر پابندی لگادی
برسلز میں یورپی وزرائے خارجہ اجلاس،پرتشدد واقعات کی مذمت،مصر ی فوج دراصل دہشتگردی کو تقویت دے رہی ہے، فرانسیسی پروفیسر
مصری حکومت نے کہا ہے کہ سابق صدر حسنی مبارک کو رہائی مل بھی گئی تو نظر بند رکھا جائے گا۔
مصری کابینہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ایمر جنسی نافذ ہونے کی وجہ سے قانون کے مطابق فوجی حکمراں کی جانب سے انھیں گھر میں ہی نظر بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ عبوری وزیر اعظم حاذم الببلاوی کے دفتری ذرائع کے مطابق سابق صدر کو ''نظر بند'' ہی رکھا جائے گا۔ ادھریورپی یونین نے مصر کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی عائد کردی۔ برسلز میں ہونے والے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں مصر میں ہونے والے پرتشدد واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کے بعد مصر کو ہر طرح کے ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی عائد کردی۔
دوسری طرف ماہرین کا کہنا ہے کہ القاعدہ کو آئندہ نسل مصر سے ملے گی اور اخوان المسلمون القاعدہ کیلیے ایک تحفہ ثابت ہوگی۔ پیرس کی سائنس یونیورسٹی کے پروفیسر اور مشرق وسطیٰ کی سیاسی صورتحال کے ماہر جین پیری فلیو نے کہا کہ اسلام پسند صدر محمد مرسی کو معزول کیا جانا اور ان کی جماعت اخوان المسلمون کے خلاف خونی کریک ڈاؤن سے متعصب اور شدت پسند نئی نسل اسامہ بن لادن کی تحریک کا حصہ بنے گی، یہ خوف بھی موجود ہے کہ پر امن مظاہرین پر خونی کریک ڈاؤن اسلام پسندوں کو حوصلہ دے گا۔
مصر کی فوج جو یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ وہ مصر کیلیے لڑ رہی ہے دراصل وہ دہشتگردی کو تقویت دے رہی ہے جیسا کہ القاعدہ رہنما ایمن الظواہری اور 9/11 واقعہ کا ہائی جیکر محمد عطا مصری شہری ہیں۔ امریکی سی آئی اے کے سابق تجزیہ کار بروس ریڈل کے مطابق القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کا کہنا ہے کہ ان کے بھائی محمد الظواہری کو محمد مرسی کی حمایت کرنے پر گرفتار کیا گیا جوکہ اپنے دور پار کے دشمن امریکا کے ساتھ اب مصری فوج کے خلاف بھی ہیں، اس موسم گرما میں گلوبل جہاد کا مستقبل مصر میں واضح ہو جائے گا۔
مصری کابینہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ایمر جنسی نافذ ہونے کی وجہ سے قانون کے مطابق فوجی حکمراں کی جانب سے انھیں گھر میں ہی نظر بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ عبوری وزیر اعظم حاذم الببلاوی کے دفتری ذرائع کے مطابق سابق صدر کو ''نظر بند'' ہی رکھا جائے گا۔ ادھریورپی یونین نے مصر کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی عائد کردی۔ برسلز میں ہونے والے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں مصر میں ہونے والے پرتشدد واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کے بعد مصر کو ہر طرح کے ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی عائد کردی۔
دوسری طرف ماہرین کا کہنا ہے کہ القاعدہ کو آئندہ نسل مصر سے ملے گی اور اخوان المسلمون القاعدہ کیلیے ایک تحفہ ثابت ہوگی۔ پیرس کی سائنس یونیورسٹی کے پروفیسر اور مشرق وسطیٰ کی سیاسی صورتحال کے ماہر جین پیری فلیو نے کہا کہ اسلام پسند صدر محمد مرسی کو معزول کیا جانا اور ان کی جماعت اخوان المسلمون کے خلاف خونی کریک ڈاؤن سے متعصب اور شدت پسند نئی نسل اسامہ بن لادن کی تحریک کا حصہ بنے گی، یہ خوف بھی موجود ہے کہ پر امن مظاہرین پر خونی کریک ڈاؤن اسلام پسندوں کو حوصلہ دے گا۔
مصر کی فوج جو یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ وہ مصر کیلیے لڑ رہی ہے دراصل وہ دہشتگردی کو تقویت دے رہی ہے جیسا کہ القاعدہ رہنما ایمن الظواہری اور 9/11 واقعہ کا ہائی جیکر محمد عطا مصری شہری ہیں۔ امریکی سی آئی اے کے سابق تجزیہ کار بروس ریڈل کے مطابق القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کا کہنا ہے کہ ان کے بھائی محمد الظواہری کو محمد مرسی کی حمایت کرنے پر گرفتار کیا گیا جوکہ اپنے دور پار کے دشمن امریکا کے ساتھ اب مصری فوج کے خلاف بھی ہیں، اس موسم گرما میں گلوبل جہاد کا مستقبل مصر میں واضح ہو جائے گا۔