مسئلہ کشمیر پر مداخلت نہیں کریں گے امریکا

اوباما سے سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی پر بھی بات ہوئی، بھارت کے پاس اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنیکی طاقت ہے، شیوشنکرمینن

افغان نائب صدر کی منموہن اور دیگر سے ملاقاتیں، سیکیورٹی اور تجارت کے علاوہ اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر شیوشنکر مینن نے کہا ہے کہ امریکا نے واضح کردیا ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں مداخلت نہیں کرے گا۔

لداخ میں چینی مداخلت روکنے کیلیے امریکا سے مدد طلب نہیں کی، اپنی سرحدوں کی حفاظت کا انحصار کسی پر نہیں کیا جائے گا، بھارت کے پاس اتنی طاقت ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کی حفاظت کرسکے۔ شیو شنکر مینن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا دورے کے دوران اوباما انتظامیہ کو کنٹرول لائن پر پیش آنے والے واقعات اور پاکستان رینجرز کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کے بارے میں آگاہ کیا گیا، امریکا نے اپنی کشمیر پالیسی واضح کی ہے اور کہا ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلے میں مداخلت نہیں کرسکتا اور بھارت اور پاکستان کو یہ مسئلہ خود ہی حل کرنا چاہیے۔




دوسری طرف افغان نائب صدر کریم خلیلی نے بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ سے ملاقات کرکے سیکیورٹی اور تجارت کے علاوہ اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ بھارت نے افغانستان کو جدید جنگی ہیلی کاپٹر اور دیگر سازوسامان فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے،یہ اعلان افغان نائب صدر محمد کریم خلیلی کی صدارت میں بھارت کے دورے پر موجود افغان وفد نے اعلیٰ حکومتی عہدیداروں سے ہونے والی ملاقاتوں میں کیا۔

قبل ازیں افغان نائب صدر نے وزیر خارجہ سلمان خورشید اور دیگر حکومتی عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔
Load Next Story