محمد حسنین کی آنکھوں میں ورلڈکپ کا خواب جھلملانے لگا
سابق اسٹارز نے بھی پاکستانی ٹیم کے ’سرپرائز پیکج‘ سے بڑی امیدیں باندھ لیں
'سرپرائز پیکج' محمد حسنین کی آنکھوں میں ورلڈ کپ کا خواب جھلملانے لگا۔
چار برس قبل آسٹریلیا کے سابق کپتان اسٹیووا نے محمد حسنین کو بولنگ کرتے ہوئے دیکھ کر کہا تھا کہ وہ ایک روز انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنا مقام بنائیں گے۔ 19 سالہ حسنین نے تیز رفتار بولنگ کی بدولت برق رفتاری سے پاکستانی ورلڈ کپ اسکواڈ میں جگہ بناکر اسٹیووا کی پیشگوئی کو درست ثابت کردیا ہے۔ چیف سلیکٹر انضمام الحق انھیں سرپرائز پیکج قرار دیتے ہیں۔
محمد حسنین نے رواں برس پی ایس ایل میں صلاحیتوں کے عمدہ جوہر دکھائے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو چیمپئن بنوانے کے ایک ہفتے میں وہ پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کرچکے تھے۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے حسنین نے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی اور ورلڈ کپ اسکواڈ میں شمولیت میری لیے دہری خوشی کا باعث ہے، میں اپنی اسپیڈ سے بیٹسمینوں کو پریشان کرنے کیلیے تیار ہوں، میں تیز رفتاری سے بولنگ کرنا پسند کرتا ہوں اور یہی میرا سب سے مضبوط پوائنٹ ہے۔
انھوں نے مزید کہاکہ میں جانتا ہوں کہ انگلینڈ سے سیریز میرے لیے بہت بڑا موقع اور اس کے بعد میگا ایونٹ شیڈول ہے، میں اپنا نام اور مقام بنانے کی پوری کوشش کروں گا۔
حسنین کے سابق کرکٹ کوچ اقبال امام بھی ان کی صلاحیتوں کے معترف ہیں،انھوں نے کہا کہ 2015 میں انڈر 15 ٹیم کے دورئہ آسٹریلیا کے موقع پر اسٹیووا سڈنی میں اپنے بیٹے آسٹن کی پرفارمنس دیکھنے آئے، جہاں پر انھوں نے شاہین آفریدی اور حسنین کو بولنگ کرتے دیکھا اور ان کے کھیل میں آگے جانے کی پیشگوئی کی، اب دونوں ہی قومی ٹیم کا حصہ ہیں۔
مکی آرتھر نے حسنین کے بارے میں کہاکہ ان میں 'ایکس فیکٹر' موجود ہے۔ سابق اسٹار فاسٹ بولر وقار یونس نے کہاکہ حسنین کافی باصلاحیت بولر ہیں، میں نے ان کو مشورہ دیاکہ وہ اپنی رفتار کو مت گنوائیں جو ان کا مضبوط پوائنٹ ہے، مجھے وہ اپنے جیسے بولر دکھائی دیتے ہیں۔
چار برس قبل آسٹریلیا کے سابق کپتان اسٹیووا نے محمد حسنین کو بولنگ کرتے ہوئے دیکھ کر کہا تھا کہ وہ ایک روز انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنا مقام بنائیں گے۔ 19 سالہ حسنین نے تیز رفتار بولنگ کی بدولت برق رفتاری سے پاکستانی ورلڈ کپ اسکواڈ میں جگہ بناکر اسٹیووا کی پیشگوئی کو درست ثابت کردیا ہے۔ چیف سلیکٹر انضمام الحق انھیں سرپرائز پیکج قرار دیتے ہیں۔
محمد حسنین نے رواں برس پی ایس ایل میں صلاحیتوں کے عمدہ جوہر دکھائے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو چیمپئن بنوانے کے ایک ہفتے میں وہ پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کرچکے تھے۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے حسنین نے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی اور ورلڈ کپ اسکواڈ میں شمولیت میری لیے دہری خوشی کا باعث ہے، میں اپنی اسپیڈ سے بیٹسمینوں کو پریشان کرنے کیلیے تیار ہوں، میں تیز رفتاری سے بولنگ کرنا پسند کرتا ہوں اور یہی میرا سب سے مضبوط پوائنٹ ہے۔
انھوں نے مزید کہاکہ میں جانتا ہوں کہ انگلینڈ سے سیریز میرے لیے بہت بڑا موقع اور اس کے بعد میگا ایونٹ شیڈول ہے، میں اپنا نام اور مقام بنانے کی پوری کوشش کروں گا۔
حسنین کے سابق کرکٹ کوچ اقبال امام بھی ان کی صلاحیتوں کے معترف ہیں،انھوں نے کہا کہ 2015 میں انڈر 15 ٹیم کے دورئہ آسٹریلیا کے موقع پر اسٹیووا سڈنی میں اپنے بیٹے آسٹن کی پرفارمنس دیکھنے آئے، جہاں پر انھوں نے شاہین آفریدی اور حسنین کو بولنگ کرتے دیکھا اور ان کے کھیل میں آگے جانے کی پیشگوئی کی، اب دونوں ہی قومی ٹیم کا حصہ ہیں۔
مکی آرتھر نے حسنین کے بارے میں کہاکہ ان میں 'ایکس فیکٹر' موجود ہے۔ سابق اسٹار فاسٹ بولر وقار یونس نے کہاکہ حسنین کافی باصلاحیت بولر ہیں، میں نے ان کو مشورہ دیاکہ وہ اپنی رفتار کو مت گنوائیں جو ان کا مضبوط پوائنٹ ہے، مجھے وہ اپنے جیسے بولر دکھائی دیتے ہیں۔