کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ سے مزید2فوجی شہید پاکستان کا پھر احتجاج

امن کی خواہش کوکمزوری نہ سمجھاجائے،ترجمان دفترخارجہ

بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پربلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں2پاکستانی فوجی شہیدہوگئے۔ فوٹو: فائل

بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پرجمعرات کوبھی بلااشتعال فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں2پاکستانی فوجی شہیدہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے دن11بجکر50 منٹ پرراولاکوٹ کے قریب رکھ چاکری سیکٹرمیں کنٹرول لائن پربلااشتعال فائرنگ کی،جس کے نتیجے میں پاک فوج کاسپاہی حبیب شہیدہوا۔ پاک فوج کی جوابی موثر کارروائی کے بعدبھارت کی توپیں خاموش ہوگئیں۔بھارت نے پونچھ سیکٹردرہ شیر خان میں بھی فائرنگ کر کے سپاہی گل وہاب کوشہید کر دیاجبکہ صوبیداراشرف اورسپاہی باسط زخمی ہوگئے،زخمیوں کواسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ عسکری ذرائع کے مطابق کوٹلی آزاد کشمیرمیں نکیال سیکٹرمیں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں12 سالہ اسامہ اورخاتون شمیم شدیدزخمی ہوگئیں۔ذرائع کے مطابق کنٹرول لائن کے قریب آباد لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ نکیال سیکٹرمیں سول آبادی کونشانہ بنایاگیا۔

قومی اسمبلی میں کنٹرول لائن پربھارت کی بلا اشتعال فائرنگ اورپاکستانی فوجی افسر کی شہادت کے خلاف متفقہ قرارداد مذمت منظور کرلی گئی، قراردادوفاقی وزیر دفاعی پیداوار راناتنویر کی جانب سے پیش کی گئی جس کی تمام جماعتوں نے حمایت کی، قراردادمیں بھارتی جارحیت کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاگیاکہ ملکی سلامتی و دفاع کیلیے پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اوردشمن کو منہ توڑ جواب دے گی،پاکستان بھارت پرزور دیتا ہے کہ وہ نتیجہ خیزاور بامعنی مذاکرات کی طرف آئے۔ قراردادمیں شہید کیپٹن کوبھرپور خراج عقیدت پیش کیاگیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے سرحدوں کی خلاف ورزیاں امن کے سلسلے میں رکاوٹ بن رہی ہیں، پاکستانی قیادت اور عوام اپنی سرحدوں کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں ، پاکستان نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں پر بھارت کو سخت احتجاج ریکارڈ کرایا اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرحدوں کی خلاف ورزی روکنے کا مطالبہ کیاہے۔




ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان نے کہا کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے سنگین خلاف ورزیوں پر پاکستان کو گہری تشویش ہے تاہم پاکستانی قیادت اور عوام اپنی سرحدوں کا تحفظ کرنا جانتے ہیں،پاکستان کی امن کی خواہش خطے کی بہتری کے لیے ہے اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ترجمان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد قائم کرنے اور مسائل کے حل کے لئے مذاکرات کی حکمت عملی اختیار کرے۔

بھارت کو فائر بندی کی خلاف ورزیوں اور دیگر اشتعال انگیزیوں کو بند کرنا چاہیے، آئندہ ماہ نیویارک میں دونوں ممالک کے وزراء اعظم کے درمیان ملاقات کے متعلق شبہات کے بارے میں ترجمان نے کہاکہ پاکستانی قیادت اس موقع کو اعتماد بڑھانے کے موقع کے طور پر استعمال کرنے کے لیے تیارہے،رابطوں کے تمام ذرائع کھلے رہنے چاہئیں کیونکہ مذاکرات میں تعطل سے صرف انہیں فائدہ پہنچے گا جو خطے میں امن نہیں چاہتے،پاکستان کی طرف سے بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کا یہ مطلب نہیں کہ پاکستان نے کشمیر پراپنا موقف ترک کر دیا ہے،کشمیر کا مسئلہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات میں ہمیشہ شامل رہے گا۔انھوں نے کہا کنٹرول لائن پر فائر بندی کی خلاف ورزیوں کو روکنے اور انھیں چیک کرنے کے کئی طریقے ہیں جن میں سے ایک اقوام متحدہ کا فوجی مبصر مشن ہے جوخلاف ورزیوں کی نگرانی کاذمے دار ہے۔
Load Next Story