رمضان میں بسییارخوری کرنیوالے کئی امراض کا شکار ہوجاتے ہیں

دنیا میں تقریباً تمام ہی مذاہب میں روزے کا تصور موجود ہے، مفتی عطا الرحمن، پروفیسرطارق رفیع

شوگر کے مریض افطار کے بعد کچھ دیر ورزش ضرور کریں، ڈاکٹر یعقوب احمدانی، ڈاکٹر لبنیٰ علی، ڈاکٹر کرن ناصر، ڈاکٹر ذیشان۔ فوٹو: فائل

طبی ماہرین نے کہا ہے کہ روزے کے دوران نماز ظہرکے بعد کچھ دیر آرام کرنا گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے محفوظ رکھتا ہے اور ایسا کرنا کئی طرح کی بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔

طبی ماہرین نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں شعبہ تحقیق کے زیر اہتمام استقبال رمضان کے موضوع پرمنعقدہ آگاہی پروگرام سے خطاب کیا،تقریب کی صدارت وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل پروفیسرطارق رفیع نے کی، دیگر ماہرین میں ڈاکٹر یعقوب احمدانی، ڈاکٹر لبنیٰ علی، ڈاکٹر کرن ناصر، ڈاکٹر ذیشان علی اور مفتی عطا الرحمن نے تقریب میں شرکت کی۔

جناح اسپتال کے شعبہ میڈیسن کے ڈاکٹر ذیشان علی کا کہنا تھا کہ افطار کے بعد اکثر لوگوں کو کمزوری ہوجاتی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ ضرورت سے زیادہ کھانا ہے جو بدہضمی کا باعث بھی بنتا ہے اور لوگ ماہ رمضان میں خود کو تھکا تھکا اور کمزور محسوس کرنے لگتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ماہ رمضان میں آرام کے لیے وقت مختص کرنا ضروری ہے تاکہ گرمی اور لو لگنے سے محفوظ رہا جاسکے۔


تقریب میں استقبال رمضان، گردے کے امراض اور روزہ، حمل، زیابیطس اور روزے کے حوالے سے موضوعات پر روشنی ڈالی گئی، اس موقع پر عالم دین مفتی عطا الرحمان نے کہا کہ دنیا میں تقریبا تمام ہی مذاہب میں روزے کا تصور موجود ہے یہ محض امت محمدی کی میراث نہیں، ماہ رمضان کی تیاری رجب اور شعبان سے ہی شروع کردینی چاہیے تاکہ انسانی جسم اس ماہ میں خود کو تزکیہ نفس کے قابل بناسکے۔

بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈائبی ٹولوجی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر محمد یعقوب احمدانی نے اس موقع پر ذیابیطس اور روزے کے تعلق پر مفصل گفتگو کی ۔

 
Load Next Story