اسٹیل ملز کی نجکاری نہیں ہونے دینگے اپوزیشن کاسینیٹ سے واک آؤٹ

حکومت بحران کو جواز بناکراسٹیل ملز کسی من پسند شخص کو فروخت کرنیکی منصوبہ بندی کررہی ہے۔


Numainda Express August 23, 2013
حکومت بحران کو جواز بناکراسٹیل ملز کسی من پسند شخص کو فروخت کرنیکی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ فوٹو: فائل

سینیٹ میں اپوزیشن ارکان نے اسٹیل ملز کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دینے کیلیے وزیر صنعت و پیداوار کی عدم موجودگی پر احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹر میاں رضاربانی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ دوماہ سے اسٹیل ملز کے ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملیں۔

حکومت بحران کو جواز بناکراسٹیل ملز کسی من پسند شخص کو فروخت کرنیکی منصوبہ بندی کررہی ہے، میں نے اسٹیل ملز کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا ہے لیکن متعلقہ وزیر جواب دینے کیلیے ایوان میںموجود نہیں، ہم اسٹیل ملز کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے، اگر نجکاری کی گئی تو نیشنل ہائی وے کو بلاک کردیں گے ، اس کیساتھ ہی اپوزیشن ارکان ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔ اپوزیشن کے واک آؤٹ کے دوران پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی واپس آگئے اور کورم کی نشاندہی کی ، گنتی کرنے پر صرف 17 ارکان ایوان میں موجود تھے۔

اس دوران قائد ایوان راجہ ظفرالحق اپوزیشن ارکان کو مناکر واپس لے آئے اور اجلاس کی کارروائی دوبارہ شروع ہوگئی۔ جے یوائی کے ارکان نے ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی اورالیکشن کمیشن کی جانب سے تحفظات نہ سننے اور اے این پی کے رکن زاہد خان نے ضمنی سوال کیلیے موقع فراہم نہ کرنے پر ایوان سے علامتی واک آؤٹ کیا۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت شیخ آفتاب گندم کے سٹاک کے حوالے سے سوالات پر اپوزیشن کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے جس پر چیئرمین نے یہ سوال آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سینیٹر زاہد خان کی تحریک التوا ایک ووٹ کی کمی کے باعث مسترد کردی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔