امریکا نے ایرانی ریفری کو یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ میں کام سے روک دیا
ایران پر پابندیوں کی وجہ سے عادل بورگئی امریکا میں کام نہیں کرسکتے، انتظامیہ یوایس اوپن
امریکا نے یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ میں خدمات سرانجام دینے کے لیے جانے والے ایرانی ریفری عادل بورگئی کو ٹورنامنٹ میں کام سے روک دیا ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق عادل بورگئی کو مئی میں امریکی حکام کی جانب سے یو ایس اوپن میں کام کی اجازت ملی تھی جس کے بعدانہوں نے امریکا کا بنیادی سیاحتی ویزہ حاصل کیا تاہم اب انہیں امریکی ٹینس ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک ای میل کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ کوئی ایرانی شہری موجودہ امریکی قوانین کے تحت امریکا میں کام نہیں کرسکتا ہے اس لئے وہ پیر سے شروع ہونے والے سال کے آخری گرینڈ سلیم یو ایس اوپن میں خدمات سرانجام نہیں دے سکیں گے۔
عادل بورگئی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ کھیل کو سیاست سے پاک ہونا چاہیئے، امریکی حکام کھیل اور سیاست کو ایک دوسرے میں ملا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ٹینس سے محبت کرتے ہیں اگر بات پیسے کی ہوتی تو وہ کبھی امریکا نہیں آتے،
واضح رہے کہ عادل بورگئی کا شمار ٹینس کے سینئر ریفریز میں ہوتا ہے وہ اب تک 7 گرینڈ سلیم، آسٹریلین اوپن سمیت 30 ممالک میں خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق عادل بورگئی کو مئی میں امریکی حکام کی جانب سے یو ایس اوپن میں کام کی اجازت ملی تھی جس کے بعدانہوں نے امریکا کا بنیادی سیاحتی ویزہ حاصل کیا تاہم اب انہیں امریکی ٹینس ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک ای میل کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ کوئی ایرانی شہری موجودہ امریکی قوانین کے تحت امریکا میں کام نہیں کرسکتا ہے اس لئے وہ پیر سے شروع ہونے والے سال کے آخری گرینڈ سلیم یو ایس اوپن میں خدمات سرانجام نہیں دے سکیں گے۔
عادل بورگئی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ کھیل کو سیاست سے پاک ہونا چاہیئے، امریکی حکام کھیل اور سیاست کو ایک دوسرے میں ملا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ٹینس سے محبت کرتے ہیں اگر بات پیسے کی ہوتی تو وہ کبھی امریکا نہیں آتے،
واضح رہے کہ عادل بورگئی کا شمار ٹینس کے سینئر ریفریز میں ہوتا ہے وہ اب تک 7 گرینڈ سلیم، آسٹریلین اوپن سمیت 30 ممالک میں خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔