جمہوریت پر ایک کیا دس وزیراعظم قربان کرسکتے ہیں نثار کھوڑ
امید ہے عدالت عظمیٰ آج پہلے سے لکھا یا طے شدہ فیصلہ نہیں سنائے گی، پریس کانفرنس
پیپلز پارٹی کے رہنما اور اسپیکر سندھ اسمبلی نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ آج دنیا میں عدلیہ کو اشاروں میں بتایا جا رہا ہے کہ حکومت کرنے کا شوق پیدا مت کرو ، وزیر اعظم کے خلاف کارروائی جمہوریت کو کمزور کرنے کی سازش ہے لیکن پیپلز پارٹی ایک کیا دس وزیر اعظم جمہوریت پر قربان کر سکتی ہے، طالع آزماؤں اور عدلیہ نے مل کر جمہوریت کو کمزور کیا، میں اب بھی سپریم کورٹ کو سمری ملٹری کورٹ ماننے پر تیار نہیں، امید ہے سپریم کورٹ آج پہلے سے لکھا یا طے شدہ فیصلہ نہیں سنائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کو پیپلز پارٹی میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر سینیٹر سعید غنی، صوبائی وزیر ساجد بھابھن، سید نجمی عالم ودیگر بھی ان کے ہمراہ تھے، عدلیہ کے خلاف جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری ادارے بڑی قربانیوں کے بعد حاصل ہوئے ہیں اور موجودہ حکومت جمہوری اداروں کو بچانے میں مصروف ہے۔
اتحادیوں کا ساتھ رہا تو شہید بے نظیر بھٹو کی دی ہوئی جمہوریت کو مضبوط بنا نے کے لیے ایک کیا دس وزیر اعظم قربان کر سکتے ہیں،اس سے قبل بھی پاکستان میں جمہوری اداروں پر حملے ہو چکے ہیں اور حملہ آور اسی سائے تلے آگے بڑھتے رہے اور یہ سایہ ملک کے اہم ترین ادارے عدلیہ نے انھیں دیا،ماضی میں عدلیہ نے آمروں کو کھلی چھٹی دی تاکہ جمہوریت پر حملہ کیا جا سکے اور عدلیہ کی اس عادت سے آمروں نے من مانی کی،مارشل لا کے دور میں بھی پیپلز پارٹی کے لوگوں کو نااہل قرار دیا گیا لیکن پیپلز پارٹی ختم نہیں ہوئی، پیپلز پارٹی نے نواز شریف کی طرح کورٹ پر حملہ نہیں کیا، 65سال بعد انتخابات کے نتیجے میں وجود میں آنے والی حکومت پہلی مرتبہ پانچویں سال میں داخل ہو رہی ہے تو عدلیہ اس کا راستہ روک رہی ہے۔
عدلیہ کو چاہیے کہ پہلے وہ اپنے گھر کو ٹھیک کرے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ وہ اپیل کرتے ہیں اٹھارویں ترمیم کے بعد اگر کوئی جمہوریت پر شب خون مارتا ہے اور جمہوریت کو ڈی ریل کرتا ہے وہ بھی آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت اسکی مدد کرنے والا بھی اس ہی کے زمرے میں آئیگا اس لیے عدلیہ اپنے آپ کو آرٹیکل 6 کے زمرے سے بالاتر نہ سمجھے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ وہ اب بھی سپریم کورٹ کو سمری کورٹ ماننے کو تیار نہیں ہیں، سپریم کورٹ متعصب ادارہ ہے جو جمہوریت کو کمزور کررہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کو پیپلز پارٹی میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر سینیٹر سعید غنی، صوبائی وزیر ساجد بھابھن، سید نجمی عالم ودیگر بھی ان کے ہمراہ تھے، عدلیہ کے خلاف جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری ادارے بڑی قربانیوں کے بعد حاصل ہوئے ہیں اور موجودہ حکومت جمہوری اداروں کو بچانے میں مصروف ہے۔
اتحادیوں کا ساتھ رہا تو شہید بے نظیر بھٹو کی دی ہوئی جمہوریت کو مضبوط بنا نے کے لیے ایک کیا دس وزیر اعظم قربان کر سکتے ہیں،اس سے قبل بھی پاکستان میں جمہوری اداروں پر حملے ہو چکے ہیں اور حملہ آور اسی سائے تلے آگے بڑھتے رہے اور یہ سایہ ملک کے اہم ترین ادارے عدلیہ نے انھیں دیا،ماضی میں عدلیہ نے آمروں کو کھلی چھٹی دی تاکہ جمہوریت پر حملہ کیا جا سکے اور عدلیہ کی اس عادت سے آمروں نے من مانی کی،مارشل لا کے دور میں بھی پیپلز پارٹی کے لوگوں کو نااہل قرار دیا گیا لیکن پیپلز پارٹی ختم نہیں ہوئی، پیپلز پارٹی نے نواز شریف کی طرح کورٹ پر حملہ نہیں کیا، 65سال بعد انتخابات کے نتیجے میں وجود میں آنے والی حکومت پہلی مرتبہ پانچویں سال میں داخل ہو رہی ہے تو عدلیہ اس کا راستہ روک رہی ہے۔
عدلیہ کو چاہیے کہ پہلے وہ اپنے گھر کو ٹھیک کرے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ وہ اپیل کرتے ہیں اٹھارویں ترمیم کے بعد اگر کوئی جمہوریت پر شب خون مارتا ہے اور جمہوریت کو ڈی ریل کرتا ہے وہ بھی آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت اسکی مدد کرنے والا بھی اس ہی کے زمرے میں آئیگا اس لیے عدلیہ اپنے آپ کو آرٹیکل 6 کے زمرے سے بالاتر نہ سمجھے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ وہ اب بھی سپریم کورٹ کو سمری کورٹ ماننے کو تیار نہیں ہیں، سپریم کورٹ متعصب ادارہ ہے جو جمہوریت کو کمزور کررہا ہے۔