غزہ میں 3 دن کے دوران 23 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد جنگ بندی
غزہ سے داغے گئے راکٹ کی زد میں آکر 4 اسرائیلی شہری ہلاک اور درجنوں گاڑیاں تباہ ہوئیں، اسرائیلی فوج
غزہ پٹی کے مقامی رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ طے پاگیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق غزہ پٹی پر مزید 2 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد جمعہ سے اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 23 ہوگئی ہے جن میں ایک حاملہ خاتون اور ایک 14 ماہ کا بچہ بھی شامل ہے جس کے بعد فلسطینی رہنماؤں نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔ مصر نے سیز فائر میں اہم کردار ادا کیا۔
سیز فائر کی تصدیق کے لیے عالمی خبر رساں ادارے کی جانب سے اسرائیلی حکام سے رابطہ کیا گیا تاہم اسرائیل کی جانب سے کسی قسم کے تبصرے سے گریز کیا گیا۔ یہ امر بھی قابل غور ہے کہ سیز فائر کے بعد سے غزہ کے علاقے سے اسرائیلی سرزمین پر راکٹ داغے جانے کا سلسلہ رک گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کے روز اب تک سیکڑوں راکٹ اسرائیلی سرزمین پر داغے گئے ہیں جس کے نتیجے میں 4 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے اور کئی گاڑیوں کو بری طرح نقصان پہنچا، اسرائیلی فوج نے اپنے شہریوں کے جانی و مالی نقصان کے بعد غزہ کے علاقے میں بمباری کی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق غزہ پٹی پر مزید 2 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد جمعہ سے اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 23 ہوگئی ہے جن میں ایک حاملہ خاتون اور ایک 14 ماہ کا بچہ بھی شامل ہے جس کے بعد فلسطینی رہنماؤں نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔ مصر نے سیز فائر میں اہم کردار ادا کیا۔
سیز فائر کی تصدیق کے لیے عالمی خبر رساں ادارے کی جانب سے اسرائیلی حکام سے رابطہ کیا گیا تاہم اسرائیل کی جانب سے کسی قسم کے تبصرے سے گریز کیا گیا۔ یہ امر بھی قابل غور ہے کہ سیز فائر کے بعد سے غزہ کے علاقے سے اسرائیلی سرزمین پر راکٹ داغے جانے کا سلسلہ رک گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کے روز اب تک سیکڑوں راکٹ اسرائیلی سرزمین پر داغے گئے ہیں جس کے نتیجے میں 4 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے اور کئی گاڑیوں کو بری طرح نقصان پہنچا، اسرائیلی فوج نے اپنے شہریوں کے جانی و مالی نقصان کے بعد غزہ کے علاقے میں بمباری کی۔