شادی بیاہ کی تقریبات روایتی ملبوسات کے بغیر پھیکی لگتی ہیں

عید گزرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر شادی بیاہ کی تقریبات عروج پر ہیں۔


ماڈل: سائرہ نذیر / گلوکار: شجاعت علی خاں۔ فوٹو : محمود قریشی

ماہ رمضان میں جہاں عید الفطر کیلیے تیاریاں جاری تھیں، وہیں عید گزرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر شادی بیاہ کی تقریبات عروج پر ہیں۔

موسم چاہے برسات کا ہو لیکن مہندی، بارات اور ولیمہ کی تقریبات تو زرق برق ملبوسات کے ساتھ ہی سجتی ہیں۔ خواتین تو پہلے ہی اپنے بناؤ سنگھار کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں مگر اب تو مرد حضرات بھی تیاریوں میں کسی سے پیچھے نہیں رہتے۔

ایک طرف تو نوجوانوں کی بڑی تعداد شادی کی تقریبات میں شیروانیوں کے ساتھ جلوہ گر ہوتے ہیں تو دوسری جانب خواتین زری کے مختلف ڈیزائن اور رنگوں میں تیار کردہ ملبوسات پہن کر اپنی شخصیت کو مزید پُرکشش دکھائی دیتی ہیں۔''ایکسپریس سنڈے میگزین'' کے لئے ہونیوالے فوٹو شوٹ میں ماڈل سائرہ نذیر اور معروف گلوکار شجاعت علی خاں شادی کی تقریبات میں استعمال ہونے والے ملبوسات کو پیش کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اس حوالے سے دونوں کا کہنا ہے کہ شادی کی تقریبات روایتی ملبوسات کے ساتھ ہی اچھی لگتی ہیں۔ مغربی پہناوں کے ساتھ ان تقریبات کا رنگ پھیکا پڑ جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں