نرسوں کا احتجاج رنگ لے آیا مطالبات منظور کرلیے گئے

صوبائی وزیر سعید غنی سے ملاقات کے بعد مطالبات کی منظوری کا راستہ نکلا، مظاہرین


Staff Reporter May 07, 2019
سمری فنانس ڈپارٹمنٹ کو منظوری کیلیے بھیج دی گئی ہے، سعید غنی گارنٹر ہیں، اعجاز کلیری۔ فوٹو؛ فائل

TEHRAN: حکومت سندھ نے گزشتہ 8 روز سے احتجاج پر بیٹھی نرسز کے مطالبات منظور کر لیے جس کے بعد نرسز میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور پر امن طور پرپریس کلب سے منتشر ہوگئیں۔

کراچی سمیت صوبے بھر کی نرسز کا مطالبات کی منظوری کے لیے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا آٹھویں روز میں داخل ہوا ،مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے، اس موقع پرمظاہرین نے اپنے مطالبات کی حق میں اور حکومت سندھ کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔

مظاہرین نے کراچی پریس کلب سے وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب مارچ کیا تو پولیس نے بیریئرز لگا کر نرسز کو ایوان صدر روڈ سے پہلے ہی وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے سے روک لیا اس دوران مظاہرین نے بیریئرز ہٹا کر آگے بڑھنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے ان کی کوشش ناکام بنا دی جس کے بعد نرسز نے وہی کھڑے ہوکر دوبارہ نعرے بازی شروع کردی بعد ازاں ڈپٹی کمشنر ساؤتھ صلاح الدین موقع پر پہنچے اور نرسز کے چار رکنی وفد کے ہمراہ وزیر بلدیات سعید غنی سے ملاقات کیلیے روانہ ہوگئے۔

نرسز دوبارہ کراچی پریس کلب کے سامنے آکر دھرنے پر بیٹھ گئے،دوسری جانب احتجاج کے باعث سندھ کے اسپتالوں میں مریضوں کو بھی پریشانی کا سامنا رہا،دھرنے سے سندھ اسمبلی کے اطراف میں ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔

سعید غنی سے ملاقات کے بعد نرسز کے وفد کی کمشنر ہاؤس میں کمشنر کراچی ،سیکریٹری صحت سعید اعوان اور ڈی سی جنوبی سے کامیاب مذاکرات ہوئے جس کا اعلان سندھ نرسز الائنس کے رہنما اعجاز کلیری نے کیا،انھوں نے کہا کہ حکومت کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کے لیے دس دن کا وقت دیا ، مذاکرات میں وزیر بلدیات سعید غنی بطور گارنٹر شامل ہیں دھرنے کو اب ختم کرنے کا اعلان کیا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں