نوکیا نے نئی دہلی کے رویے سے تنگ آکر بھارت سے منہ موڑ لیا

بھارت کاروباری ماحول فوری بہتربنائے ،موبائل فون سازی چین منتقل کرنے کا فیصلہ


AFP August 23, 2013
نوکیا نے بھارتی حکومت کو بتایا ہے کہ بھارت اب اس کے لیے اہم مارکیٹ نہیں رہا ۔ فوٹو : اے ایف پی

فنش ٹیلی کام کمپنی نوکیا نے نئی دہلی کے رویے سے تنگ آکر بھارت سے منہ موڑ لیا اور اب وہ اپنی مصنوعات کی برآمدات کے فروغ کے لیے چین کو مرکز بنانا چاہتی ہے۔

ایک بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق نوکیا نے بھارتی حکومت کو بتایا ہے کہ بھارت اب اس کے لیے اہم مارکیٹ نہیں رہا اور اب وہ چین کے ذریعے اپنی مصنوعات کی برآمدات کرنا چاہتی ہے۔ یاد رہے کہ نوکیا بھارتی حکام کی جانب سے 20 ارب روپے (31کروڑ10لاکھ ڈالر) کی ٹیکس ڈیمانڈ سے لڑ رہی ہے۔ اخبار نے نوکیا کے خط کا حوالے دیتے ہوئے کہاکہ کمپنی نے بھارتی حکومت پر زور دیاکہ وہ بھارت کے بطور کاروباری مقام منفی تصور کو ٹھیک کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔



بھارت میں کام کرنے کیلیے سیاسی خطرہ اچانک نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے جس کے مستقبل میں کسی بھی (غیرملکی کمپنی) کے بھارت میں کام کرنے سے متعلق فیصلوں پر لازمی طور پر اثرات ہوں گے، نوکیا اور دیگر کثیرقومی کمپنیوں کے خلاف ٹیکس کلیمز کا بھارتی کاروباری ماحول پر اس قدر زیادہ اثر ہوگا کہ اسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

اخبار کے مطابق فنس کمپنی نے بھارتی حکومت کے لیے یہ خط 19 جون کو لکھا تھا جو بھارتی وزارت خزانہ کو جولائی میں ملا۔ نوکیا کا کہنا ہے کہ بھارت کے ٹیکس مسائل نے اس کے لیے چین میں موبائل فون کی تیاری کی منتقلی اور چنائی میں تیاری کے بجائے بھارتی مارکیٹ میں درآمد کو زیادہ کاسٹ ایفیشنٹ بنا دیا ہے۔ یاد رہے کہ نوکیا کا چنائی میں پلانٹ اس کے بڑے پلانٹس میں سے ایک ہے جہاں 8ہزار افراد کام کر رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔