توہین عدالت کیس میں ن لیگی رہنماؤں کی نااہلی کیخلاف اپیل مسترد

یہ وتیرہ بن گیا پہلے گالیاں دو پھر معافی مانگ لو، چیف جسٹس

یہ وتیرہ بن گیا پہلے گالیاں دو پھر معافی مانگ لو، چیف جسٹس فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں (ن) لیگی رہنماؤں کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی۔

سپریم کورٹ میں ن لیگ کے دو رہنماؤں شیخ وسیم اختر اور احمد لطیف کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سابق رکن قومی اسمبلی شیخ وسیم اختر اور قصور کے مقامی لیگی رہنما احمد لطیف کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی۔

دونوں لیگی رہنما عدالت میں معافی مانگتے رہے لیکن عدالت نے دونوں رہنماؤں کی غیر مشروط معافی مسترد کرتے ہوئے ایک ماہ قید اور نااہلی کی سزا برقرار رکھی۔


چیف جسٹس نے کہا کہ ہائی کورٹ نے غیرمشروط معافی مانگنے پر سزا 6 ماہ سے کم کرکے ایک ماہ کردی تھی اور دونوں رہنما اپنی ایک ماہ قید کی سزا پوری کرچکے ہیں، ہم نہیں سمجھتے کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے میں ہماری مداخلت کی ضرورت ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سیاسی جماعت کے لیڈر کی نااہلی پر عدلیہ اور ججز کے خلاف نعرے لگائے گئے، یہ وتیرہ بن گیا ہے پہلے گالیاں دو پھر معافی مانگ لو، کیوں نہ دونوں کی سزائیں بڑھا دیں، دونوں رہنما ان پڑھ نہیں، بڑی ذمہ دار شخصیات تھیں، اس کے باوجود ججز اورعدلیہ کے خلاف نعرے لگائے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کی نااہل قرار دیے جانے پر قصور میں مسلم لیگ ن نے ریلی نکالی تھی جس میں اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار اور عدلیہ کے خلاف نعرے بازی کی گئی تھی۔
Load Next Story