مدارس کو محکمہ تعلیم کے ماتحت نہیں ان سے منسلک کیا گیا ہے معاون خصوصی اطلاعات

ای سی سی اجلاس میں پٹرولیم منصوعات کے حوالے سے بھی غورکیا گیا، فردوس عاشق اعوان

ای سی سی اجلاس میں پٹرولیم منصوعات کے حوالے سے بھی غورکیا گیا، فردوس عاشق اعوان۔ فوٹو : فائل

معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ 30 ہزار مدارس کو محکمہ تعلیم کے ماتحت نہیں ان سے منسلک کیا گیا ہے۔

کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں 16 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، اجلاس میں توانائی کے مسئلے اور 19 ہزار مدرسوں کو ریگولر کرنے کے لیے تفصیلی غور کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 30 ہزار مدرسوں کو محکمہ تعلیم کے ماتحت نہیں ان سے منسلک کیا گیا ہے لہذا وزارت تعلیم کے ماتحت کرنے کے حوالے چلنے والی خبریں درست نہیں جب کہ تمام مدارس کی ون ونڈو رجسٹریشن ہوگی۔


معاون خصوصی اطلاعات کا کہنا تھا کہ مدارس کے بچوں کو کپیسٹی بلڈنگ کے ساتھ ووکیشنل ٹریننگ کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے، مدارس کے اکاؤنٹس کی مانیٹرنگ کے نظام کو شفاف بنایا جائے گا، وزارت تعلیم مدارس کے لیے سہولت کاری کا کردار ادا کرے گی،مدارس میں بیرون ملک سے آکر پڑھنے والوں کا ڈیٹا مرتب کیا جائے گا اور ووکیشنل ٹریننگ کا بندوبست بھی کیا جائے گا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اجلاس میں رمضان المبارک کے مہینے میں بجلی کی فراہمی پر بریفنگ دی گئی جب کہ پٹرولیم منصوعات کے حوالے سے بھی ای سی سی میں غورکیا گیا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ نے انٹرینمنٹ اینڈ گفٹ بجٹ ختم کرنے کی منظوری دی ہے جس کے بعد اب چائے پانی کا خرچہ وزیر کو اپنی جیب سے کرنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودیہ کے درمیان مزدوروں کی بھرتیوں کے حوالے سے معاہدے کی منظوری دی گئی ہے جب کہ ادوایات کی قیمتوں میں کمی کرکے 7 ارب روپے بچائے گئے ہیں۔
Load Next Story