داتا دربار لاہور کے باہر پولیس پر خودکش حملے میں 4 اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید

دھماکا خودکش تھا جس میں ایلیٹ فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، آئی جی پنجاب عارف نواز خان

وزیراعظم عمران خان نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی

داتا دربار کے قریب پولیس کی گاڑی کے نزدیک خودکش دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 4 اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید ہوگئے۔

ایس پی پولیس لائنزکے مطابق لاہورمیں داتا دربارکے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی کے نزدیک دھماکا ہوا، دھماکے میں 4 اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید جب کہ 30 زخمی ہوئے جنہیں میواسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ شہید ہونے والوں میں ایلیٹ اہلکارشاہد، سلیم اورعام شہری رفیق شامل ہے۔ کالعدم تنظیم حزب الاحرار نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

جائے وقوع پرپولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی۔ دھماکے کی شدت بہت زیادہ تھی جس کی آواز دوردور تک سنی گئی جب کہ گاڑی کوشدید نقصان پہنچا ۔ دھماکے والی جگہ کی سیکیورٹی رینجرزنے سنبھال لی ۔



آئی جی پنجاب عارف نواز خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکا خودکش تھا جس میں ایلیٹ فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خودکش حملہ آور کی عمر 18 سے 20سال کے درمیان لگتی ہے، اس نے سیاہ شلوار قمیض اور کالا کوٹ پہن رکھا تھا، وہ ٹبی سٹی کی جانب سے پیدل پولیس کی گاڑی کے قریب آیا اور سامنے آکر دھماکہ کردیا، خودکش حملہ آور کے اعضا فرانزک کے لیے ارسال کردیے گئے ہیں، دھماکے میں 8 سے 10 کلو بارود استعمال کیا گیا اور خودکش جیکٹ دیسی ساختہ تھی جس میں آگ پکڑنے والا کیمیکل بھی شامل تھا۔


مقدمہ درج

داتا دربار خود کش دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں 3 نامعلوم دہشت گردوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ انسپکٹر عابد بیگ کی مدعیت میں تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا۔ایف آئی آر کے مطابق 3 نامعلوم ملزمان مینار پاکستان کی جانب سے داتا دربار مزار کے قریب پہنچے جہاں دو نے اپنے تیسرے ساتھی کو ہاتھ ہلا کر الوداع کیا اور داتا دربار سے ملحقہ آبادی کی طرف روانہ ہوگیا اور کچھ ہی دیر بعد تیسرے ملزم نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا۔

وزیراعظم کی مذمت

وزیراعظم عمران خان نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی جب کہ زخمیوں کوبہترین طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے پولیس موبائل کے نزدیک دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے انسپکٹرجنرل پولیس اورایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت

وزیراعلیٰ نے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہارکیا اورانتظامیہ کودھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کوعلاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی جب کہ اعلیٰ پولیس حکام اورسیف سٹیز اتھارٹی کے حکام کو بھی طلب کرلیا گیا۔


Load Next Story