سپریم کورٹ اپنی آئینی حدود سے تجاوز کررہی ہے نوید چوہدری

پیپلز پارٹی کے خلاف جان بوجھ کر کیس کھولے جا رہے ہیں جبکہ ارسلان افتخار کیس میں تفتیش روک دی گئی ہے، نوید چوہدری۔

چیف جسٹس شریف برادران کے کیس بھی کھولیں، حلقے کے لوگوں کی تکرار میں گفتگو. فوٹو:فائل

پیپلز پارٹی کے رہنما نوید چوہدری نے کہا ہے کہ ہم عدالت سے محاذ آرائی کسی صورت نہیںکرینگے۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار کے میزبان عمران خان سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم صرف آئینی اور اصولی بات کریں گے۔

سپریم کورٹ اپنی آئینی حدود سے تجاوز کر رہی ہے۔ 18 ویں اور 19 ویں ترامیم عدلیہ کیلیے ہی لے کر آئے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف جان بوجھ کر کیس کھولے جا رہے ہیں جبکہ ارسلان افتخار کیس میں تفتیش روک دی گئی ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما بار بار سپریم کورٹ کا احترام کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں ۔ سپریم کورٹ کا احترام یہ ہے کہ اس نے جو فیصلہ دیا ہے اس پر عملدرآمد کریں اور اپنا اور قوم کا وقت بچائیں۔


قبل ازیں وزیر اعظم کے حلقے کے لوگوں کی اکثریت نے وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کو عدالت میں پیش نہ ہونے کا مشورہ دیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صدر کو استثنیٰ حاصل ہے اسلیے سوئس حکام کو خط بالکل نہیں لکھنا چاہیے۔ راجہ صاحب(وزیر اعظم) نے اسی چیف جسٹس کیلیے مار بھی کھائی۔ حلقے کی عوام کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارلیمنٹ بالا دست ادرارہ ہے، ملک میں پارلیمانی نظام قائم ہے، سب ادراے پارلیمنٹ کو جواب دہ ہیں۔

چیف جسٹس شریف برادران کے کیس بھی کھولیں۔ وہ ملک میں ہونیوالی قتل و غارت گری ، غربت، بیروز گاری اور دیگر معاملات پر بھی سو موٹو نوٹس لیں۔ چند ایک لوگوں کا کہنا تھا کہ اگر بڑے عدالت کی بات نہیں مانیں گے تو عوام بھی ایسا ہی کریں گے اس سے سول نافرمانی شروع ہو جائے گی۔ انھوں نے وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ وہ عدالت میں پیش ہوں اور سوئس حکام کو خط بھی لکھیں۔
Load Next Story