اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے باوجود 65 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں
کاروبار کے دوران حصص کی مالیت میں13ارب 57کروڑ 71لاکھ14ہزار 526روپے کا اضافہ ، کاروباری حجم پیر کی نسبت کم رہا
ماہ رمضان المبارک کے آغاز، سیاسی افق اور اقتصادی محاذپر غیریقینی صورتحال کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں اتار چڑھاؤ کے بعد منگل کو ایک بارپھر تیزی رونماہوئی۔
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے باوجود 65 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں لیکن حصص کی مالیت میں 13 ارب 57کروڑ 71 لاکھ 14 ہزار 526 روپے کا اضافہ ہو گیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 25.64 پوائنٹس کے اضافے سے 35631.06، کے ایس ای 30 انڈیکس 34.31 پوائنٹس کے اضافے سے 16824.71 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 629.89 پوائنٹس کے اضافے سے 56029.57 ہو گیا۔
اس کے برعکس پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 99.54 پوائنٹس کی کمی سے 16865.33 ہو گیا۔ کاروباری حجم پیر کی نسبت 8.47 فیصد کم رہا اور مجموعی طورپر 6کروڑ 53 لاکھ 63 ہزار 330 حصص کے سودے ہوئے۔
کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 284 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 78کے بھاؤ میں اضافہ، 184کے داموں میں کمی اور 22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے باوجود 65 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں لیکن حصص کی مالیت میں 13 ارب 57کروڑ 71 لاکھ 14 ہزار 526 روپے کا اضافہ ہو گیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 25.64 پوائنٹس کے اضافے سے 35631.06، کے ایس ای 30 انڈیکس 34.31 پوائنٹس کے اضافے سے 16824.71 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 629.89 پوائنٹس کے اضافے سے 56029.57 ہو گیا۔
اس کے برعکس پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 99.54 پوائنٹس کی کمی سے 16865.33 ہو گیا۔ کاروباری حجم پیر کی نسبت 8.47 فیصد کم رہا اور مجموعی طورپر 6کروڑ 53 لاکھ 63 ہزار 330 حصص کے سودے ہوئے۔
کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 284 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 78کے بھاؤ میں اضافہ، 184کے داموں میں کمی اور 22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔