تمام جماعتیں ایک دوسرے کا وجود اور مینڈیٹ تسلیم کریں الطاف حسین

ایم کیو ایم نے شاندار کامیابی حاصل کی، مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہو گئیں، بدخواہ سونامی میں بہہ گئے

کراچی: ضمنی انتخابات میں متحدہ کے نامزد امیدواروں کی کامیابی پر منعقدہ جلسے کے شرکا قائد تحریک الطاف حسین کا ٹیلیفونک خطاب سن رہے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

BAHAWALPUR:
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ الیکشن ختم ہوگئے ہیں، اب تمام سیاسی جماعتیں ملک کا سوچیں، ایک دوسرے کے وجوداور مینڈیٹ کوتسلیم کریں، ہمیں ختم کرنے کاخواب دیکھنے والے اپنی ہی سونامی میں بہہ گئے۔

حکومت پسندہو یانہ ہولیکن ملک کودرپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کے ہاتھ مضبوط کریں اور وطن کی سرحدوں کادفاع کرنے والی مسلح افواج کے ہاتھ مضبوط کریں، مخالفین یہ الزام لگاتے آئے ہیں کہ ایم کیوایم والے پولنگ عملے کویرغمال بناکر جعلی طریقے سے ووٹ حاصل کرتے ہیں لہٰذا کراچی میں انتخابات فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں، ضمنی انتخابات فوج کی نگرانی میں کرائے گئے، اللہ تعالیٰ نے عزت رکھی اورایم کیوایم نے شاندارکامیابی حاصل کی اورمخالفین کی ضمانتیں ضبط ہوگئیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعے کولال قلعہ گراؤنڈ عزیزآباد اور میرپورخاص میں ضمنی الیکشن میں ایم کیوایم کی فقیدالمثال کامیابی کی خوشی میں جشن فتح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان ، منتخب نمائندوں ،ذمے داروں ، کارکنوں اورہمدردوں کے علاوہ فلم ، ٹی وی اوراسٹیج سے تعلق رکھنے والے معروف فنکاروں اور گلوکاروں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں الطاف حسین نے کہاکہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کافرمان ہے کہ بے شک حق آنے کے لیے اورباطل مٹ جانے کے لیے ہے اوراللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت دیتا ہے ، بے شک اللہ تعالیٰ ہرشے پر قدرت رکھتا ہے ،ہمیں قرآن مجیدکی ان آیات میں پوشیدہ معنی تلاش کرنے چاہیے۔ آج ساڑھے 14سو سال گزرجانے کے بعد بھی دنیا بھر کے اربوں مسلمان یزید کو کس نام سے پکارتے ہیں اور حضرت امام حسین اور اہل بیت کے ایک ایک فرد کا نام کس عقیدت اور احترام سے لیتے ہیں۔

فرعون، ہامان اور شداد جیسے بڑے بڑے بادشاہ بھی اپنے اپنے زمانے میں ریاست ، عسکری طاقت اور دنیاوی دولت سے مالامال تھے اور طاقت کے نشے میں خود کو زمینی خدا سمجھتے تھے لیکن کمزوروں کو اپنی پرستش پر مجبورکرنے والے شداد کی جنت نہیں رہی، نہ قارون کا خزانہ ، نہ ہامان کا اقتدار رہا اور نہ ہی فرعون کی طاقت رہی اورنہ انکے ماننے والے رہے۔ الطاف حسین نے کہاکہ 11، مئی کے عام انتخابات میں پاکستان کے چپے چپے اور دنیا بھر میں ایم کیوایم کے خلاف منفی پروپیگنڈے کیے گئے اور کہاگیا کہ ایم کیوایم کا مینڈیٹ جعلی ہے ، ایم کیوایم والے پولنگ عملے کو یرغمال بناکر جعلی طریقے سے ووٹ حاصل کرتے ہیں، پھر مطالبے کئے جانے لگے کہ خواہ ملک کے کسی اورحصہ میں ضمنی انتخابات کہیں فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں نہ کرائے جائیں مگرکراچی میں انتخابات لازمی فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں۔انھوں نے کہاکہ جو باطل کی راہ پر ہو وہ ڈرتا ہے لیکن جو حق کی راہ پرہوتا ہے وہ گردن کٹنے کے ڈرسے اپنا سرنہیں جھکاتا۔


ہم نے کہاکہ آپ ہمیں پاکستانی مانیں یا نہ مانیں ، ہم پاکستانی ہیں ، مسلح افواج ہماری فوج ہے انھیں انتخابات میں ضروربلائیں۔ انھوں نے کہاکہ ضمنی الیکشن کی نشریات کے دوران بعض تجزیہ نگاروں اوراینکرپرسنز نے اس بات کا اعتراف نہیں کیا کہ جب بعض سیاسی عناصر کی کی جانب سے فوج کی نگرانی میں الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا گیا توایم کیوایم نے نہ صرف تسلیم کیا بلکہ فوج کی موجودگی میں ہونے والے الیکشن میں بھی تاریخی کامیابی حاصل کی ۔ انھوں نے کہاکہ ضمنی الیکشن کے دوران مسلح افواج کے جوان پولنگ بوتھ کے اندر اورباہر تعینات تھے جو ایک ایک ووٹر کو چیک کررہے تھے اسکے باوجود ایم کیوایم کے نامزد امیدواروں کو بھاری تعداد میں ووٹ ملے اورآج میں مطالبہ کرتا ہوں کہ آئندہ عام انتخابات بھی فوج کی نگرانی میں ہی کرائے جائیں۔ انھوں نے کہاکہ جب ایم کیوایم نے تمام نشستیں جیت لیں تو پھر بعض ماہرین نے ٹی وی پر یہ کہنا شروع کردیا کہ ایم کیوایم کو اس مرتبہ کم ووٹ پڑے جبکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ ضمنی انتخابات میں ہمیشہ کم ٹرن آؤٹ ہوتاہے ۔



اگر آپ ایم کیوایم کے مخالفین کو پڑنے والے ووٹوں کا تناسب نکالیں تو آپ دیکھیں گے کہ ایک کے علاوہ باقی تمام نشستوں پر ہمارے مخالفین کی ضمانتیں بھی ضبط ہوگئیں ، میں تنقید کرنے والوں سے کہوں گا کہ ہمارے نہیں بلکہ ہمارے مخالفین کے ووٹ دیکھو اور سینہ کوبی کرتے رہو۔ انھوں نے کہاکہ گزشتہ کئی برسوں سے سازشوں کے تحت کراچی کاامن تباہ وبرباد کیا گیا۔ جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کی سرپرستی کرکے شہر کی معیشت کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی، اس طرح کے حالات پیدا کردییے گئے کہ شہر کے بعض علاقوں میں ہمیں ایم کیوایم کے یونٹس کوبند کرنا پڑا ، ہم نے یہ فیصلہ محض شہرکے امن کی خاطر کیا لیکن تمام تر نامساعد حالات کے باوجود عوام نے عام انتخابات اور ضمنی انتخابات میں ایم کیوایم ہی کو ووٹ دیے۔ الطاف حسین نے کہاکہ ایک سیاستداں نے لفٹرسے گرنے کے بعد بسترعلالت سے بھی مجھ پر الزام لگادیا کہ میں ان کی ایک بزرگ خاتون کے قتل کا ذمہ دارہوں جبکہ میں نے اس سیاستداں کے گرنے کے بعد ایم کیوایم کے انتخابی جلسے اور اپنی تمام تر سیاسی مصروفیات منسوخ کردی تھیں اور عوام سے ان کی دعائے صحت کی اپیل کی تھی۔

آپ نے دیکھ لیا کہ جھوٹاالزام لگانے والے خود سونامی میں بہہ گئے۔ الطاف حسین نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ وہ محترمہ زہرہ شاہد کے قتل کی تحقیقات براہ راست سپریم کورٹ کی نگرانی میں کرائیں ۔ انشاء اللہ عوام دیکھ لیں گے کہ مجھ پر الزام لگانے والے جھوٹے ثابت ہوں گے اورمیں باعزت بری ہوں گا۔ الطاف حسین نے ایم کیوایم ، پی پی پی تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے پورے خلوص سے پورے 5سال تک پی پی پی حکومت کا ساتھ دیا ، آصف زرداری صاحب کو بھائی کہا تو بھائی بن کردکھایا ، لوگ باتیں بناتے رہے لیکن میں نے ان کا ساتھ نہیں چھوڑا ، لیکن جب سندھ کے بلدیاتی نظام کا معاملہ آیا تو انھوں نے دیہی اکثریت کو استعمال کرتے ہوئے شہری سندھ کے مینڈیٹ کو بری طرح کچل دیا ۔

میں ان لوگوں سے کہوں گا کہ آپ اپنی دیہی اکثریت کی بنیاد پر شہری علاقوں کے مینڈیٹ کو نہ کچلیں، آ پ کو سندھ کے شہری علاقوں کا مینڈیٹ بھی تسلیم کرنا ہوگا۔ الطاف حسین نے ضمنی انتخابات میں پیپلزپارٹی،مسلم لیگ ن،عوامی نیشنل پارٹی کی کامیابی پر آصف علی زرداری، میاں نوازشریف، اسفندیارولی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ جوجماعتیں بھی ضمنی انتخابات میں کامیاب ہوئیں ہم ان کے مینڈیٹ کوتسلیم کرتے ہیں لیکن آپ بھی ہمارے مینڈیٹ کوتسلیم کریں ۔ انھوں نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہیدہونے والے پاک فوج کے افسروں اورجوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا اورحکومت سے کہاکہ وہ دہشت گردی کے خاتمے اورملک کودرپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلیے ڈٹ کرفیصلے کرے، ہم تمام مثبت اقدام میں حکومت کی غیرمشروط حمایت کریں گے۔ الطا ف حسین نے ضمنی الیکشن میں ایم کیوایم کی شاندارکامیابی پر رابطہ کمیٹی، تمام شعبہ جات کے ذمے داروں اورتمام کارکنوں،ماؤں بہنوں اور بزرگوں کو مبارکباد پیش کی۔

Recommended Stories

Load Next Story