آئی ایم ایف کا دباؤ دسمبر تک ڈالر 165کا ہوجانے کی توقع

شرح سود بھی 1.25 فیصد کے اضافے سے 12فیصد کی بلند ترین سطح کو چھو سکتی ہے


Salman Siddiqui May 09, 2019
 معاشی سرگرمیاں زوال پذیر ہوں گی، مہنگائی مزید بڑھے گی، ریسرچ ہائوس کی رپورٹ۔ فوٹو: فائل

آئی ایم ایف کا لون پروگرام حاصل کرنے کے لیے حکومت رواں سال روپے کی قدر میں مزید کمی اور شرح سود میں اضافے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ایک بروکریج فرم کے ریسرچ ہائوس کی رپورٹ کے مطابق دسمبر تک روپے کی قدر میں مزید 13 تا 17 فیصد کمی متوقع ہے جس کے نتیجے میں ڈالر 160 سے 165 روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ سکتا ہے۔ اسی طرح رواں سال کے بقیہ عرصے کے دوران شرح سود 1.25 فیصد کے اضافے سے 12فیصد کی بلند ترین سطح کو چُھو سکتی ہے۔

قبل ازیں مرکزی بینک نے روپے کی قدر میں 34 فیصد کمی ہونے دی جس کے نتیجے میں ڈالر 141.3 روپے کی سطح تک پہنچ گیا تھا، علاوہ ازیں شرح سود میں دسمبر 2017 کے بعد سے 5 فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ سے شرح سود 10.75فیصد تک پہنچ گیا۔

ریسرچ ہائوس کے مطابق حکومت کے ان متوقع اقدامات کے نتیجے میں معاشی سرگرمیاں مزید سست روی کا شکار ہوجائیں گی جس کا اندازہ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر اور کم زرعی پیداوار سے لگایا جاسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں