اسٹاک ایکس چینج میں شدید مندی سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے

انڈیکس کی 35000پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی

انڈیکس کی 35000پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی، فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
آئی ایم ایف کے ساتھ بیل آوٹ پیکیج معاہدے کے انتظار اور غیریقینی معاشی صورتحال کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو بھی اتارچڑھاو کے بعد مندی کاتسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 35000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی۔

مندی کے سبب 47 اشاریہ 69 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 38 ارب 95 کروڑ 38 لاکھ 26 ہزار90 روپےڈوب گئے۔ کاروباری دورانیئے میں ایک موقع پر206 پوائنٹس کی مندی اور 263 پوائنٹس کی تیزی بھی رونماہوئی۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھاکہ غیریقینی کیفیت اور عدم اعتمادکی صورتحال کی وجہ سے مارکیٹ کے درست سمت کاتعین نہیں ہوپارہاہے۔ سرمایہ کاری کے مقامی شعبے باالخصوص انسٹیٹیوشنز دھڑا دھڑ حصص فروخت کررہے ہیں جبکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کی خریداری برقرارہے۔


مندی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 147اشاریہ 39پوائنٹس کی کمیبسے34887اشاریہ 64ہوگیا جبکہ کے ایس ای30انڈیکس58اشاریہ10 پوائنٹس کی کمی سے16493اشاریہ52 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس14اشاریہ33پوائنٹس کی کمی سے16510اشاریہ06ہوگیا تاہم اسکے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس 208اشاریہ22 پوائنٹس کے اضافے سے54958اشاریہ77ہوگیا۔

کاروباری حجم بدھ کی نسبت 31اشاریہ02 فیصد کم رہا اور مجموعی طورپر7کروڑ 80لاکھ 99ہزار340حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 304کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 139کے بھاو میں اضافہ 145کے داموں میں کمی اور20کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں آئسلینڈٹیکسٹائل کے بھاو93روپے75 پیسےبڑھکر1992روپےاور باٹاپاکستان کے بھاو50روپے بڑھکر1400روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاو 252روپے50پیسےکم ہوکر7212روپے50پیسے اوریونی لیور فوڈز کے بھاو 206روپے44پیسے کم ہوکر6300روپے ہوگئے۔
Load Next Story