ایچ آئی وی ایڈز تھرپارکر تک پہنچ گیا 2 افراد میں  وائرس کی تصدیق

رتو ڈیرو میں 25 اپریل سے 8 مئی تک ایچ آئی وی کے 221 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے، ڈی جی ہیلتھ سروسز


ویب ڈیسک May 09, 2019
رتوڈیرو میں 165 سے زائد 1 سال سے 10 سال تک کے بچوں میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوئی، ڈی جی ہیلتھ سروسز ۔ فوٹو:فائل

ضلعی ہیڈ کوارٹر مٹھی کے سول اسپتال میں ایک خاتوں سمیت 2 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق لاڑکانہ رتو ڈیرو میں 200 سے زائد افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کی تصدیق کے بعد اب اس وائرس نے تھرپارکر میں بھی قدم جمانا شروع کر دیئے ہیں، تھر پارکر کے ضلعی ہیڈ کوارٹر مٹھی کے سول اسپتال میں ایک خاتوں سمیت دو افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ذرائع محکمہ صحت کے مطابق سندھ میں ایڈز کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد مٹھی سول اسپتال میں روزانہ 60 سے 80 خواتین و مرد مریضوں کی اسکرینگ کی جارہی ہے، اسی سلسلے میں جب اسپتال میں آنے والی حاملہ خواتین اور دیگر مریضوں کی اسکریننگ کا عمل شروع کیا گیا تو ایچ آئی وی کے 2 کیسز سامنے آگئے، وائرس سے متاثرہ افراد میں ڈیپلو کی رہائشی 30 سالہ خاتون بختاور اور گاؤں مٹھراؤ کا 28 سالہ خدابخش شامل ہیں، ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود دونوں مریض مزید علاج اور ٹیسٹ کرائے بغیر ہی گھر چلے گئے۔

دوسری جانب ڈی جی ہیلتھ سروسز سندھ نے حکومت سندھ کو رتودیرو میں ایچ آئی وی وائرس پھیلنے کے متعلق رپورٹ جمع کروا دی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ 25 اپریل سے 8 مئی تک 5224 افراد کی ایچ آئی وی اسکریننگ کی گئی اور مجموعی طور پر 4 فیصد افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق 25 اپریل سے 8 مئی تک رتودیرو میں ایچ آئی وی کے 221 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی، نئے کیسز میں 56 فیصد مرد اور 44 فیصد خواتین شامل ہیں، بلڈ اسکریننگ کیمپ میں مجموعی طور پر 165 سے زائد 1 سال سے 10 سال تک کے بچوں میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوئی اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں 2 سے 5 سال کی عمر کے بچے شامل ہیں، 2 سے 5 سال کی عمر کے 126 کیسز کی تصدیق ہوئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رتودیرو میں ایک سال تک کی عمر کے بچوں کے 13 ایچ آئی وی کیسز سامنے آئے، اسکریننگ میں 6 سے 15 سال تک کے 47 کیسز، 15 سے 45 سال کی عمر کے 33 اور 46 سال کی عمر کے دو افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوئی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں