جی ڈی پی شرح میں اضافے کے اہداف حاصل نہ ہوئے شرح ہدف کے مقابلے میں نصف رہی
ن لیگ کے سابقہ دور میں یہ حجم 313 ارب ڈالر تھا جو اب280 ارب ڈالر رہ گیا ،معیشت میں زیادہ حصہ خدمات کے شعبہ کا رہا
وفاقی حکومت رواں مالی سال 19۔2018 کے لیے مقرر کردہ اقتصادی ترقی( جی ڈی پی گروتھ) کا ہدف حاصل کرنے میں بھی ناکام رہی جب کہ رواں مالی سال کے دوران ملک کی جی ڈی پی گروتھ کی شرح 6.2 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 3.29فیصد رہی جو گزشتہ سال کے عرصہ میں سب سے کم ہے۔
نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے رواں مالی سال کی جی ڈی پی گروتھ سمیت دیگر اعشاریوں کی منظوری دیدی ہے،اقتصادی نمو میں سست روی کے ساتھ روپے کی قدر میں کمی نے ملکی معیشت کا حجم سکیڑ دیا ہے،ن لیگ کے سابقہ دور میں یہ حجم 313 ارب ڈالر تھا جو اس وقت 280 ارب ڈالر رہ گیا ہے۔
قومی معیشت میں زیادہ حصہ خدمات کے شعبہ کا رہا،رواں مالی سال اس شعبہ نے 87 فیصد حصہ ڈالا،فروری میں وفاقی حکومت نے جی ڈی پی کی شرح کو 2017-18 کیلئے 5.8 سے کم کر کے 5.2 کر دیا۔
حکومت کا کہنا تھا کہ ن لیگی حکومت نے اعداوشمار بڑھا چڑھا کر پیش کیے تھے،تاہم حکومت کا یہ دعویٰ درست ثابت نہ ہوا۔
نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے رواں مالی سال کی جی ڈی پی گروتھ سمیت دیگر اعشاریوں کی منظوری دیدی ہے،اقتصادی نمو میں سست روی کے ساتھ روپے کی قدر میں کمی نے ملکی معیشت کا حجم سکیڑ دیا ہے،ن لیگ کے سابقہ دور میں یہ حجم 313 ارب ڈالر تھا جو اس وقت 280 ارب ڈالر رہ گیا ہے۔
قومی معیشت میں زیادہ حصہ خدمات کے شعبہ کا رہا،رواں مالی سال اس شعبہ نے 87 فیصد حصہ ڈالا،فروری میں وفاقی حکومت نے جی ڈی پی کی شرح کو 2017-18 کیلئے 5.8 سے کم کر کے 5.2 کر دیا۔
حکومت کا کہنا تھا کہ ن لیگی حکومت نے اعداوشمار بڑھا چڑھا کر پیش کیے تھے،تاہم حکومت کا یہ دعویٰ درست ثابت نہ ہوا۔