پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے پروگرام پراتفاق ہوگیا
آئی ایم ایف تین سالہ پروگرام کے تحت پاکستان کو 8 ارب ڈالر تک کا قرضہ دے گا، ذرائع
وزارت خزانہ اورآئی ایم ایف جائزہ مشن نے نئے قرضہ پروگرام کی تقریباً تمام جزئیات طے کرلیں۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا فائنل راؤنڈ آج ہوا جس میں قرضہ پروگرام کی تمام جزئیات طے کرلی گئیں، آئی ایم ایف تین سالہ پروگرام کے تحت پاکستان کو 8 ارب ڈالر تک کا قرضہ دے گا۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ جائزہ مشن کی رپورٹ کی روشنی میں پاکستان کے لیے قرضہ پروگرام کی منظوری دی، آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکس کی شرح 11.7 فیصد سے بڑھاکر 13.2 فیصد جب کہ براہ راست ٹیکسوں کا حجم 1619 ارب روپے سے بڑھاکر 1904 ارب روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب حکومت نے آئی ایم ایف کو اگلے بجٹ میں 750 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا ورکنگ پلان پیش کردیا ہے، وفاقی بجٹ میں چینی پر جی ایس ٹی کی شرح بڑھائی اور گیس پرفیڈرل ایکسائزڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ الیکٹرانکس اورفوم انڈسٹری کی مصنوعات پرسیلزٹیکس لاگوکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ جی ایس ٹی کی معیاری شرح 17 سے بڑھا کر18 فیصد کرنے کا بھی امکان ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا فائنل راؤنڈ آج ہوا جس میں قرضہ پروگرام کی تمام جزئیات طے کرلی گئیں، آئی ایم ایف تین سالہ پروگرام کے تحت پاکستان کو 8 ارب ڈالر تک کا قرضہ دے گا۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ جائزہ مشن کی رپورٹ کی روشنی میں پاکستان کے لیے قرضہ پروگرام کی منظوری دی، آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکس کی شرح 11.7 فیصد سے بڑھاکر 13.2 فیصد جب کہ براہ راست ٹیکسوں کا حجم 1619 ارب روپے سے بڑھاکر 1904 ارب روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب حکومت نے آئی ایم ایف کو اگلے بجٹ میں 750 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا ورکنگ پلان پیش کردیا ہے، وفاقی بجٹ میں چینی پر جی ایس ٹی کی شرح بڑھائی اور گیس پرفیڈرل ایکسائزڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ الیکٹرانکس اورفوم انڈسٹری کی مصنوعات پرسیلزٹیکس لاگوکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ جی ایس ٹی کی معیاری شرح 17 سے بڑھا کر18 فیصد کرنے کا بھی امکان ہے۔