پاکستانی فلم ’’زندہ بھاگ‘‘

ٹورنٹو(کینیڈا) کے بین الاقوامی میوزک مساف فلم فیسٹیول میں 4ایوارڈ لے گئی

گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان میں بھی بین الاقوامی معیار کی فلمیں بنانے کا رجحان شروع ہوچکا ہے۔ فوٹو: فائل

گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان میں بھی بین الاقوامی معیار کی فلمیں بنانے کا رجحان شروع ہوچکا ہے، اب فلم بنانے والوں نے اس سوچ کے ساتھ کام شروع کیا ہے کہ پاکستانی فلموں کو اب غیر ملکی مارکیٹ تک رسائی ملنی چاہیے۔

یہ ایک مثبت سوچ ہے اور اس کے یقینا بہت اچھے نتائج سامنے آنا شروع ہوں ہیں۔ پاکستان کا ٹیلی ویژن ڈرامہ جو گزشتہ طویل عرصہ سے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کرچکا ہے،اس معیار کو فلم کے ذریعے دنیا تک پہنچانے کی ضرورت تھی۔ہماری فلم انڈسٹری سے وابستہ افراد جو لکیر کے فقیر بنے ہوئے تھے ،کوئی رسک لینا نہیں چاہتے تھے وہ صرف اپنی فلموں کو پاکستان کی حد تک محدود رکھنے کی خواہش پر فلمیں بنانے میں مصروف رہے۔ پاکستان کی فلموں کا معیار بہتر بنانے اور سوچ میں تبدیلی لانے کا محرک کون ہوسکتا تھا یہ کام بالآخر ٹیلی ویژن سے وابستہ نوجوانوں نے کر دکھا یا۔

کراچی سے متعدد فلم پروڈیوسرز نے ان فلموں پر سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا جو فلم انڈسٹری میں تبدیلی لاسکے۔ شعیب منصور نے اس کام کا آغاز کیا پھر اور بھی لوگ آگے بڑھے ۔ ''چنبیلی''،''جوش''، ''میں شاہد آفریدی ہوں'' اور دیگر فلموں کے بعد اس میں تیزی آنا شروع ہوگئی۔گزشتہ دنوں پاکستان میں بنائی جانے والی فلم ''زندہ بھاگ'' کو ٹورنٹو( کینیڈا) میں ہونے والے میوزک مساف میلہ میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔ کینیڈا میں ہونے والا جنوبی ایشیاکا یہ سب سے بڑا فیسٹیول ہے جو ہر سال منعقد ہوتا ہے جس میں70ہزار سے زائد افراد شرکت کرتے ہیں۔



اس فیسٹیول میں دنیا بھر کی ان فلموں کی نمائش کی جاتی ہے جو اس فیسٹیول کے معیار پر پوری اترتی ہیں۔اس کا فیصلہ جیوری کرتی ہے جو ان فلموں کو نمائش کی اجازت دیتی ہے۔ پاکستانی فلم ''زندہ بھاگ'' اس معیار پر پوری اتری۔ اس فلم کے پروڈیوسرمظہر زیدی ہدایت کار مینو اور فرجاد جبکہ اس فلم کی موسیقی ملک کے نامور میوزک ڈائریکٹر ساحرعلی بگا نے ترتیب دی ہے۔اس فلم کے خوبصورت گیت راحت فتح علی، عارف لوہار، ابرار الحق اور امانت علی نے گائے ہیں۔


پاکستانی فلم کو دیکھنے کے بعد جیوری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس فلم کو اس لیے بہترین فلموں میں شامل کیا جاسکتا ہے کہ اس کی کہانی بہت عمدہ ہے اور فلم کے ڈائریکٹر نے بہترین انداز میں اسے شوٹ کیا ہے۔ اس کے علاوہ فلم کی موسیقی شاندار ہے۔ پاکستانی سنگرز نے اسے بہت بہتر انداز میں پرفارم کیا ہے جس کے بعد اسے ایک بہترین فلم قرار دیا جاسکتا ہے۔جیوری نے کہا کہ اس فلم کو ایوارڈ کا مستحق قرار دینا ضروری ہوگیا تھا۔

ٹورنٹو کے فلم فیسٹیول میں شرکت کرنے والے فلم کے فنکاروں نے اسے اپنے لیے بڑا اعزاز قرادیا۔ فلم کی ہیروئن آمنہ الیاس نے کہا کہ مجھے اس فلم میں کام کرنے پر فخر ہے۔ خوشی اس بات کی ہے کہ میں اس فلم سے متعارف ہوئی۔یہ میرے کیرئیر کی پہلی فلم ہے جو بین الاقوامی معیار کی فلم ہے۔اداکارہ نغمہ بیگم نے کہا کہ مجھے اس فلم میں کام کرکے خوشی ہوئی۔ مجھے اس فلم میں ایوارڈ ملا یہ میرے بہت بڑی خوشخبری ہے۔اس فلم میں کام کرنے والے بھارت کے مشہور اداکار نصیرالدین شاہ نے کہا کہ مجھے جب اس فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی تو میں نے اس کا اسکرپٹ پڑھ کر فوری طور پر کام کرنے کا فیصلہ کیا۔



اس فلم کی کہانی بہت اچھی ہے جس میں نقل مکانی کرنے والوں کے مسائل کو بہت عمدگی سے فلم بند کیا گیا ہے۔ مجھے اس فلم میں کام کرکے بے حد خوشی ہوئی۔ فلم کے پروڈیوسر مظہر زیدی کا کہنا تھا کہ اس فلم کی کہانی ہر گھر کی کہانی ہے۔ہر کوئی زندگی میں ایک کامیاب انسان بننا چاہتا ہے جس کے لئے حالات وواقعات کو سامنے رکھتے ہوئے وہ پلاننگ کرتا ہے۔ ''زندہ بھاگ'' جیتے جاگتے کرداروں کی کہانی ہے جو اپنے خوابوں کی تکمیل کے لئے کچھ بھی کرگزرنے کے لئے تیار ہیں ۔

فلم کے ڈائریکٹر مینو اور فرجاد کا کہنا تھا کہ مساف فیسٹیول میں کسی پاکستانی فلم کو پسند کیا جانا اور اسے ایوارڈ ملنا ہمارے لیے اور ہمارے ملک کے لیے بہت بڑا اعزاز ہے۔اس پر جتنا بھی فخر کریں کم ہے۔ ہمیں اب بین الاقوامی معیار کی فلمیں بنانے پر توجہ دینی چاہیے تاکہ غیر ملکی مارکیٹ میں اپنی پہچان بنا سکیں۔''زندہ بھاگ'' نے میوزک مساف فلم فیسٹیول میں چار ایوارڈ حاصل کیے۔

اس فلم کو بہترین فلم کا ایوارڈ دیا گیا جبکہ فلم کی بہترین موسیقی ترتیب دینے پر اس فلم کے میوزک ڈائریکٹر ساحر علی بگا،ڈائریکٹر مینو، فرجاد اور اداکاری کے شعبہ میں آمنہ الیاس اور نغمہ بیگم کو ایوارڈ دیئے گئے۔ ''زندہ بھاگ'' پاکستان بھر کے سنیماؤں میں6ستمبر کو نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔فلمساز مظہر زیدی کی فلم کے ڈائریکٹر مینو ،فرجاد، میوزک ڈائریکٹر ساحر علی بگا ہیں جبکہ اس فلم میں آمنہ الیاس، خرم عباس، سلمان احمد خان، زوہیب ،نغمہ بیگم اور نصیر الدین شاہ نے کردار ادا کیے ہیں۔
Load Next Story