ڈاکٹرز کی پنجاب حکومت کو ایم ٹی آئی ایکٹ واپس لینے کیلئے 72 گھنٹے کی مہلت
ڈاکٹرز اور طبی عملے کی تمام تنظیمیں 72 گھنٹے کے بعد وارڈز میں ڈیوٹیاں چھوڑدیں گی، ینگ ڈاکٹرز
ینگ ڈاکٹرز نے پنجاب حکومت کو میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ ریفارمز ایکٹ (ایم ٹی آئی) واپس لینے کیلئے 72 گھنٹے کی مہلت دے دی۔
فیصل آباد میں ینگ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس تنظیموں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ وائی ڈی اے کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عدنان شاکر نے کہا کہ اسپتالوں کی نجکاری کے خلاف ڈاکٹرز 9 روز سے سراپا احتجاج ہیں، ایم ٹی آئی ایکٹ کے نفاذ سے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹر اور طبی عملہ سرکاری ملازم نہیں رہیں گے، انہیں پینشن اور دیگر مراعات نہیں ملیں گی، خیبرپختون خوا اس کی زندہ مثال ہے جہاں مریضوں سے مفت علاج کی سہولیات چھین لی گئی، سرکاری اسپتالوں میں ایک روپے کی پرچی 50 روپے کی اور ٹیسٹ مہنگے ہو ئے ہیں،
یہ بھی پڑھیں: پنجاب بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال
ڈاکٹرعدنان شاکر نے ڈاکٹر راشدہ یاسمین پر غلط بیانی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایکٹ کے حوالے سے ایک بھی میٹنگ نہیں ہوئی اور نہ ہی اعتماد میں لیا گیا، مصالحتی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں تمام فریقوں کو شامل نہیں کیا گیا، اس کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں جو مظاہرین میں تقسیم کی سازش ہے۔
وائی ڈی اے نے پنجاب حکومت کو 72 گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی سےایکٹ کو واپس لیں، ورنہ ڈاکٹرز اور طبی عملے کی تمام تنظیمیں 72 گھنٹے کے بعد وارڈز میں ڈیوٹیاں چھوڑدیں گی، حکومت نے پھر بھی نہ سنی تو پنجاب اسمبلی کا گھیراؤ بھی کر سکتے ہیں۔
فیصل آباد میں ینگ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس تنظیموں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ وائی ڈی اے کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عدنان شاکر نے کہا کہ اسپتالوں کی نجکاری کے خلاف ڈاکٹرز 9 روز سے سراپا احتجاج ہیں، ایم ٹی آئی ایکٹ کے نفاذ سے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹر اور طبی عملہ سرکاری ملازم نہیں رہیں گے، انہیں پینشن اور دیگر مراعات نہیں ملیں گی، خیبرپختون خوا اس کی زندہ مثال ہے جہاں مریضوں سے مفت علاج کی سہولیات چھین لی گئی، سرکاری اسپتالوں میں ایک روپے کی پرچی 50 روپے کی اور ٹیسٹ مہنگے ہو ئے ہیں،
یہ بھی پڑھیں: پنجاب بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال
ڈاکٹرعدنان شاکر نے ڈاکٹر راشدہ یاسمین پر غلط بیانی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایکٹ کے حوالے سے ایک بھی میٹنگ نہیں ہوئی اور نہ ہی اعتماد میں لیا گیا، مصالحتی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں تمام فریقوں کو شامل نہیں کیا گیا، اس کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں جو مظاہرین میں تقسیم کی سازش ہے۔
وائی ڈی اے نے پنجاب حکومت کو 72 گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی سےایکٹ کو واپس لیں، ورنہ ڈاکٹرز اور طبی عملے کی تمام تنظیمیں 72 گھنٹے کے بعد وارڈز میں ڈیوٹیاں چھوڑدیں گی، حکومت نے پھر بھی نہ سنی تو پنجاب اسمبلی کا گھیراؤ بھی کر سکتے ہیں۔